سوال (3418)

آج کل ہوٹلز میں چائنی نمک عام استعمال کیا جاتا ہے، جس کا اصل کام کھانے کا ذائقہ بڑھانا ہوتا ہے، کیا یہ نمک استعمال کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

بازار میں جو چائنہ نمک کے نام سے مشہور ہے، اس کا سائنسی نام مونو سوڈیم گلوٹامیٹ (Monosodium Glutamate) ہے۔ جسے مختصرا ایم ایس جی (MSG) کہا جاتا ہے۔
اس نمک کے بنانے کے بارے میں مختلف آراء ہیں، بعض لوگوں کے نزدیک یہ سمندری پودیوں اور مچھلی وغیرہ سے بنایا جاتا ہے، جبکہ بعض کے نزدیک اس میں خنزیر کی چربی بھی شامل کی جاتی ہے، اس کے علاوہ مزید طریقے بھی ذکر کیے جاتے ہیں، جو انٹرنیٹ پر ملاحظہ کیے جا سکتے ہیں۔
اگر تو اس میں محض حلال چیزیں استعمال ہوں، جیسا کہ سمندری پودے وغیرہ، پھر تو یہ حلال ہے، لیکن اگر اس میں حرام چیزوں کی آمیزش بھی ہو تو پھر اس کی حلت مشکوک ہے، اسی وجہ سے اہل علم کا اس کے حکم کے بارے میں قدرے اختلاف ہے۔
بازار میں یہ نمک اجینو موتو کے نام سے متعارف ہے۔ بعض انٹرنیشنل اداروں نے اسے حلال کا سرٹیفکیٹ بھی دیا ہوا ہے، جبکہ ملائیشیا میں اس پر پابندی ہے۔
اسی طرح 2018 میں سپریم کورٹ آف پاکستان اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے بھی اس پر پابندی عائد کی گئی ہے اور وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ یہ نمک صحت کے لیے نقصان دہ اور اس کے نقصانات میں دل کی دھڑکن کے مسائل، دماغی صحت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔
لہذا بہتر اور احتیاط اسی میں ہے کہ اس اجینو موتو / چائنہ سالٹ نمک سے اجتناب ہی کیا جائے الا یہ کہ معتبر تحقیقات کے ذریعے اس کا حلال ہونا اور انسانی صحت کے لیے محفوظ ہونا ثابت ہو جائے اور حکومت اس کے استعمال کی اجازت دے دے۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ