سوال (2042)

اسلام آباد کی ایک کمپنی ہے، جو چھوٹے انویسٹرز سے پیسہ لے کر بڑے پیمانے پر کاروبار مثلا تعمیراتی کام، شاپنگ مال، فیکٹریز وغیرہ پر لگاتی ہے اور اس کے ٹوٹل پرافٹ کا 5، 6 یا 7 پرسنٹ ماہانہ پرافٹ اپنے چھوٹے حصہ دار انویسٹرز کو دیتی ہے، اس میں یہ بھی کہتی ہے کہ آپ کاروبار میں نفع و نقصان کے شریک ہو، لیکن ایسا کبھی ہوا نہیں کہ اس کمپنی نے اپنے چھوٹے انویسٹرز سے کاروباری نقصان کا تقاضا کیا ہو، بس ہر ماہ پرافٹ اکاونٹ میں ٹرانسفر کر دیتی ہے اور یہ سب ایک سال کا معاہدہ ہوتا ہے، سال کے آخر میں حصہ دار کو اس کا انویسٹ کیا گیا پیسہ بھی پرافٹ کے علاوہ واپس کر دیا جاتا ہے، اب حصہ دار کی مرضی ہے، چاہے تو اگلے سال تک کے لئے معاہدہ کرے یا اپنا انویسٹ کیا گیا پیسہ واپس لے لے، تو کیا یہ سب حلال ہے، کیا ہم کر سکتے ہیں؟
میں اس میں انویسٹمنٹ کرنا چاہتا ہوں، براے مہربانی میری رہنمائی فرمائیں۔

جواب

اگر واقعی بزنس اور جائز بزنس ہو رہا ہے اور پھر نفع پر فیصدی تناسب سے پرافٹ دے رہے ہیں تو جائز ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ