سوال (6340)

ایک سوال یہ ہے کہ جیسا کہ اب مسیحیوں کا تہوار آ رہا ہے، جسے وہ ایک ایسے خاص لفظ سے موسوم کرتے ہیں جو شرکیہ معنی رکھتا ہے۔ غیر مسلموں کے ساتھ عام طور پر کاروبار کرنا تو جائز ہے، لیکن اگر اس موقع پر ان کے ساتھ ایسا کاروبار کیا جائے جہاں مصنوعات خاص طور پر اسی تہوار سے متعلق ہوں، جو وہ ایک دوسرے کو بطور تحائف دیتے ہیں، تو کیا اس طرح کا کاروبار کرنا جائز ہوگا؟

جواب

جی بالکل جائز نہیں ہے، یہ ان کے کفر و شرک میں ان کے ساتھ تعاون کی صورت ہے۔
عام خرید و فروخت اور کاروبار جائز ہے، لیکن جو چیزیں بالخصوص ان کے مذہبی اور شرکیہ تہواریوں کے لیے ہوں، وہ خرید و فروخت کرنا درست نہیں!

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ