سوال

ایک اسکول ہے جس میں طالب علم کو داخل کرتے وقت یہ معاہدہ کیا جاتا ہے کہ ہمارے ہاں پورا سال مکمل پڑھائی ہوتی ہے، ہم گرمیوں کی چھٹیوں میں بھی اسکول بند نہیں کرتے۔ لہٰذا اگر کوئی طالب علم گرمیوں میں چھٹیاں کرے گا، تو اسے فیس ادا کرنی ہوگی۔

جبکہ اساتذہ کو رکھتے وقت یہ معاہدہ کیا جاتا ہے کہ اگر آپ کو چھٹیاں دی گئیں تو ان ایام کی تنخواہ نہیں دی جائے گی۔ چنانچہ گرمیوں کے موسم میں جب کچھ طلبہ چھٹیوں پر چلے جاتے ہیں، تو اسکول انتظامیہ کچھ اساتذہ کو چھٹیوں پر بھیج دیتی ہے، اور انہیں تنخواہ نہیں دی جاتی۔

سوال یہ ہے کہ کیا یہ معاہدہ شرعاً جائز ہے؟ کہ طلبہ سے چھٹیوں کی فیس لی جائے، مگر اساتذہ کو ان دنوں کی تنخواہ نہ دی جائے؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

صورتِ مسئولہ میں ذکر کیا گیا ہے کہ طلبہ کو داخلہ دیتے وقت یہ شرط رکھی جاتی ہے کہ اسکول میں گرمیوں کی چھٹیاں نہیں ہوں گی، اس لیے ان سے مکمل سال کی فیس لی جائے گی۔

جبکہ اساتذہ کے ساتھ یہ معاہدہ ہوتا ہے کہ اگر انہیں گرمیوں میں رخصت دی گئی تو انہیں ان ایام کی تنخواہ ادا نہیں کی جائے گی، اس معاہدے سے اتفاق کے بعد اساتذہ کا تنخواہ کا مطالبہ  درست نہیں۔

البتہ عرف عام یہی ہے کہ اسکولوں میں اساتذہ کو گرمیوں کی چھٹیوں کی تنخواہ دی جاتی ہے، جیسا کہ ہفتہ وار چھٹیوں (مثلاً اتوار) اور دیگر تعطیلات میں بھی تنخواہ دی جاتی ہے۔ لیکن اگر کسی سکول میں ابتدا ہی میں اساتذہ سے یہ شرط طے کر لی گئی ہو کہ تعطیلات کی صورت میں تنخواہ نہیں دی جائے گی، تو یہ شرط اور معاہدہ شرعاً جائز ہے اور اسکی پاسداری کرنی چاہیے۔ کیونکہ شریعتِ اسلامیہ کا مسلمہ اصول ہے:

“المسلمون علی شروطهم”. [سنن أبی داؤد: 3594]

’’مسلمان اپنی (جائز) شرطوں کے پابند ہوتے ہیں‘‘۔

لہٰذا اگر معاہدہ باہمی رضامندی سے طے پایا ہو تو فریقین کو اس کی پاسداری کرنی چاہیے۔ چنانچہ طلبہ سے چھٹیوں کی فیس لینا اور اساتذہ کو چھٹیوں کی تنخواہ نہ دینا، معاہدے کے مطابق جائز اور درست ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ