سوال (2626)

کیا سگریٹ نشے کی وجہ سے حرام ہے یا مضر صحت کی وجہ سے حرام ہے؟ ویپ شیشہ وغیرہ حرام ہے؟

جواب

سگریٹ نشہ بھی ہے، صحت کے لیے مضر بھی ہے، فضول خرچی بھی ہے، دھواں کا سبب بھی ہے، ان چار وجوہات کی بنا پر نہ صرف سگریٹ حرام بلکہ تمام نشہ آور چیزیں حرام ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سائل:
شیخ کیا یہ نشہ کے زمرہ میں آئے گا ؟ حالانکہ نشہ تو ما خامر العقل ہے۔
جواب:
جی یہ بالکل نشہ ہے، جو اس کا عادی ہوجاتا ہے، وہ اس کو چھوڑتا نہیں ہے، کسی بندے کو دو کش لگوائیں جو سگریٹ نہیں پیتا ہو، تو اس کا سر چکرا جاتا ہے۔ اس کے بر عکس چاہے نشہ نہیں ہے، چاہے دوائی کے طور پر بھی استعمال کرتے ہیں، اگر آپ چاہے کتنی بھی پی لیں، لیکن چاہے پینے سے آپ کو سر میں چکر نہیں آئیں گے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

دخان کی حرمت میں علماء وفقہاء نے درج ذیل علل ذکر کی ہیں۔
الأول: أنه من الخبائث، والخبائث محرمة.
والثاني: أنه مضرر للبدن، وتحريم كل ما يضر بصحة الإنسان ويؤدي بنفسه إلى التلف ثابت بأدلة الكتاب والسنة.
والثالث: أن فيه تبذير المال وهو محرم أيضا.
“نشہ والی علت آپ سے سنی ہے”
بارك الله فيكم.

فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ

اس میں چوتھی چیز یہ بھی شامل کرلیں کہ یہ نشہ ہے، پانچویں چیز یہ بھی شامل کرلیں کہ یہ دیگر منشیات کا راستہ کھولتا ہے، جیسے چرس وغیرہ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

شیخ محترم جس طرح آپ سگریٹ کے بارے کہہ رہے ہیں کہ یہ حرام ہے، کیونکہ اس میں نشہ ہوتا ہے ، لیکن میں نے جہاں تک پڑھا اور سنا ہے، علماء سے تو وہ بھی یہی بات کہتے ہیں کہ اس بارے واضح حرام کا حکم تو موجود نہیں ہے لیکن مضر صحت ہونے کی وجہ سے یہ حرام ہے، اب سوال یہ ہے کہ اگر آپ چائے کو بھی استعمال کرتے ہیں تو نشہ اس میں بھی موجود ہوگا کیونکہ نیکوٹین اس میں بھی شامل ہوتی ہے اور میرے خیال سے سگریٹ سے بھی زیادہ نیکوٹین اس میں ہوتی ہے، آپ نے کہا جو سگریٹ نہیں پیتا اسے سگریٹ پلاؤ تو وہ چکر کھا کر گر جائے گا تو شیخ محترم ایسا ممکن نہیں ہے، اب جس طرح آپ کہہ رہے ہیں کہ چائے کی چسکی لگانے سے چکر نہیں آئیں گے تو اس لیے چائے پینا درست ہے اور چائے کو دوائی کے لیئے استعمال کیا جاتا ہے تو محترم چائے میں بھی نشہ تو ہے ہی کیونکہ حدیث میں ہر نشہ آور چیز کو حرام کہا گیا ہے اب آپ کی بات سے تو یہی سمجھ آتا ہے کہ اگر کوئی نشہ آور چیز پینے سے کسی کو چکر نہ آئیں یا اس مقدار سے نشہ نہ ہو تو وہ اسے استعمال کر لے اور جس طرح آپ نے کہا چائے دوائی کے طور پر استعمال کی جاتی ہے سگریٹ کو بھی کچھ لوگ دوائی کے طور پر استعمال کر رہے ہوتے ہیں ان کو سگریٹ پینے سے ان کی گیس خارج ہوتی ہے ان کے پیٹ سے ہوا خارج نہیں ہوتی سگریٹ کے بغیر، میں آپ کو اپنی زندگی کا واقعہ بتاتا ہوں مجھے (کیرے) کی بیماری ہے تو ماشاءاللہ سے مجھے سگریٹ کا کہا گیا کہ آپ روزانہ ایک، دو، سگریٹ پیا کریں تو کیا میں اس کو دوائی کے طور پر استعمال کروں تو میرے لئیے اس میں کوئی حرج تو نہیں، بات کافی لمبی ہو گئی ہے۔
نتیجہ:
میرے ناقص علم کے مطابق جو میرا مؤقف ہے سگریٹ کے بارے وہ یہ ہے کہ آپ اس کو ڈائریکٹ حرام کا فتویٰ نہیں لگا سکتے کچھ وجوہات کی بنا پر آپ اسے حرام کہہ سکتے
مال کا ضیاع
فضول خرچ
مضر صحت
لیکن اس کو نشہ آور چیز میں داخل کرکے حرام کہنا درست نہیں
واللہ اعلم باالصواب

فضیلۃ الباحث حسن سوھل حفظہ اللہ

اس تمام بحث سے اتفاق نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

محترم پہلی تو بات یہ ہے کہ آپ کے پاس اس کی کیا دلیل ہے کہ اس میں سگریٹ سے بھی زیادہ نکوٹین ہوتی ہے کوئی ثبوت بھی تو پیش کریں اور دوسری جو اپ یہ ثابت کر رہے ہیں کہ جس طرح سگریٹ میں نشہ ہے اسی طرح چائے میں بھی نشہ ہے تو یہ بات بھی بالکل غیر مناسب اور غیر معقول ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے اور ساتھ ہی جو اپ کہہ رہے ہیں کہ یہ دوائی کے لیے استعمال ہوتی ہے اس بات کی بھی کوئی دلیل نہیں کہ سگریٹ سے کوئی بیماری جو ہے وہ دور ہوتی ہے فلاں چیز بہتر ہوتی ہے ، اس بات کا اطباء حضرات بھی انکار کرتے ہیں، یہ بات بھی بالکل جو ہے نا غیر معتبر ہے
واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث شہریار آصف حفظہ اللہ

محترم میں نے یہ کہا ہے کہ جس طرح چائے کا کہا گیا ہے کہ دوائی کے لیئے استعمال ہوتی ہے تو اسی طرح سگریٹ پینے والے بھی کہتے ہیں ہمیں گیس ہو جاتی ہے ہوا خارج نہیں ہوتی تو جب ہم سگریٹ پیتے ہیں تو گیس ختم ہو جاتی ہے ہوا خارج ہو جاتی ہے ، محترم سگریٹ میں نشہ ہے اس کی دلیل تو آپ نے بھی کوئی نہیں دی

فضیلۃ الباحث حسن سوھل حفظہ اللہ

یہ تو پینے والوں کی باتیں ہیں نہ کہ یہ دوائی کے لیے استعمال ہوتی ہے ہم اس کو دوائی کے لیے استعمال کرتے ہیں کیا کبھی کسی طبیب نے کبھی کسی ڈاکٹر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سگریٹ دوائی کے لیے بھی استعمال کی جا سکتی ہے اور دوسری بات چائے تو اج سے اپ کوئی 15 ، 20 سال پیچھے جائیں نا تو اطباء حضرات باقاعدہ کہا کرتے تھے ڈاکٹر اور طبیب وغیرہ کہ اپ نے یہ دوائی چائے کے ساتھ کھانی ہے چائے تو بطور دوائی استعمال کی جاتی تھی اور اج بھی کی جاتی ہے اور ڈاکٹر مشورہ بھی دیتے ہیں کہ چاہے استعمال کریں الا کے جس کو نقصان دہ ہو پھر اس کو روکتے بھی ہیں کہ اپ چاہے استعمال نہ کریں
اور سگریٹ میں تمباکو اور دیگر جتنی بھی چیزیں استعمال ہوتی ہیں وہ نشہ اور ہوتی ہے اور اس کا ثبوت باقاعدہ پینے والے دیتے ہیں ٹھیک ہے اور وہ یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ اس میں نشہ ہے

فضیلۃ الباحث حافظ شہریار آصف حفظہ اللہ

محترم میرا کہنا یہ ہے کہ اگر سگریٹ نوشی نشہ آور ہے تو چائے میں بھی نیکوٹین پائی جاتی ہے پھر چائے کیوں جائز ہے کیونکہ اس میں بھی نیکوٹین ہوتی ہے اور میں نے اوپر کہا تھا کہ سگریٹ سے زیادہ ہوتی ہے، لیکن میں نے مطالعہ کیا ہے اس بارے میں بھی تو معلوم ہوا کہ چائے میں سگریٹ سے کم نیکوٹین ہوتی ہے اور چائے میں کیفین بھی پائی جاتی ہے اب نیکوٹین کیفین یہ سب بھی نشہ آور ہی ہیں تو نشہ آور چیز جس کی کثرت حرام ہے تو اس کی کم مقدار استعمال بھی حرام ہے اور آپ نے کہا کہ چائے کے کوئی نقصانات نہیں ہیں تو براہ کرم آپ تھوڑی سی ریسرچ کر لیں اس بارے میں ان شاءاللہ آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ چائے کے بھی نقصانات ہیں

فضیلۃ الباحث حسن سوھل حفظہ اللہ

“ما يخدر ويفتر من المسكرات”

اس کے تحت سگریٹ میں بھی “يخدر ويفتر” کی صفات پائی جاتی ہیں، لہذا یہ نشہ آور ہی ہے۔

فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ

اور چائے؟

فضیلۃ الباحث حسن سوھل حفظہ اللہ

من الطيبات إن شاء الله. اشربوا هنيئا مريئا.

فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ

سائل:
ویپ اور شیشہ کے بارے میں بھی بتا دے آج کل یہ نوجوانوں میں بہت عام ہو چکا ہے یہاں تک کے عورتیں بھی کثرت سے پی رہی ہیں۔
جواب:
یہ “کل مسكر خمر كل خمر حرام” قاعدہ ہے، اب اس کا کیسے پتا چلے گا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ
“ما اسكر كثيره قليله حرام”
جس کی کثرت نشے کا باعث ہو اس کی قلت بھی حرام ہے۔
کثرت کتنی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں بتایا ہے، یہ ایک ٹن یا ایک من بھی ہوسکتا ہے، اگر ایک ٹن پینے کے بعد نشہ آتا ہے، اس کا ایک قطرہ بھی حرام ہوگا، شریعت جو اصول اور قاعدہ دیا ہے، اس کو دیکھا جائے گا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ