سوال (4567)
کیا سگریٹ پینے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
جواب
سگریٹ نشہ آور ہے لہذا یہ پینا گناہ ہے۔
سگریٹ نوشی سے وضو ٹوٹنےکے مسئلے کا جہاں تک تعلق ہے تو بنیادی طور پر ایسی کوئی دلیل قرآن و سنت میں نہیں جس کی وجہ سے اسے نواقض وضو میں شمار کیا جاسکے کیونکہ حدیث میں جن چیزوں سے وضو ٹوٹتا ہے ان میں تمباکو یا دھوئیں وغیرہ کا کوئی ذکر یا اشارہ نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)
فضیلۃ الباحث کامران الٰہی حفظہ اللہ
وضوء نہیں ٹوٹتا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سگریٹ پینا صرف گناہ نہیں ہے، بلکہ سگریٹ پینا حرام ہے، اب حرام چیز سے وضوء ٹوٹتا ہے یا نہیں ٹوٹتا ہے، یہ فیصلہ سائل پر چھوڑ دینا چاہیے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
سائل: محترم ایک بات آج تک سمجھ نہیں آئی کہ یہ نشہ کیسے ہے؟ جبکہ نشہ تو ما خامر العقل ہے۔
جواب: ضروری نہیں ہے کہ نشہ ہر ایک کے لیے خامر العقل ہو، جس آدمی نے کبھی سگریٹ نوشی نہیں کی، اس کو دو کش لگوائیں، چکر کھا کر گر پڑے گا، دوسری بات اگر سگریٹ نشہ نہیں ہے تو پیا کیوں جاتا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
سائل: اگر شراب کی اتنی مقدار لی جائے کہ عقل نہ ڈھانپے تب کیا حکم ہو گا؟
جواب: یہ بات تو غیر مسلم بھی کہتے ہیں کہ شراب تھوڑی ہی لیں تو کوئی حرج نہیں ہے، بات صرف یہ نہیں ہے کہ سگریٹ حرام اس لیے ہے کہ اس میں نشہ ہے، چند منٹ کے لیے مان لیا جائے کہ اس میں نشہ نہیں ہے، تب بھی حرام ہے، کیونکہ صحت کے لیے نقصان دے ہے، چند منٹ کے لیے یہ بھی مان لیا جائے کہ اس میں نشہ نہیں ہے، تب بھی حرام ہے، کیونکہ فضول خرچی ہے، اور اس کے پینے سے منہ میں بو پیدا ہوتی ہے، یہ آپ کو علم ہونا چاہیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لہسن اور پیاز کھا کر مسجد میں آنے سے روک دیا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
شیخ محترم سائل کو سمجھانے کے لئے سوال کیا ہے، شراب حرام ہے، علت نشہ ہے، اب نشہ کہ مقدار کم ہو یا زیادہ ہو، وہ عقل کو ڈھانپے یا نہ ڈھانپے وہ حرام ہی رہے گی۔
فضیلۃ الباحث کامران الٰہی ظہیر حفظہ اللہ
سائل: اچھا وہ چائے کی پتی والا مسئلہ بھی حل کردیں۔
جواب: نکوٹین کی بنا کر بعض احباب چائے کی حرمت کا فتویٰ دیتے نظر آتے ہیں لیکن یہ محل نظر ہے، چائے میں موجود نیکوٹین اس کی انتہائی کم سطح اور سست جذب کی شرح کی وجہ سے نشہ آور نہیں ہے۔یہ نیکوٹین کی خواہش، نکوٹین کی لت کا سبب نہیں بنتا اور اس کے مضر اثرات نہیں ہوتے۔
فضیلۃ الباحث کامران الٰہی ظہیر حفظہ اللہ
جہاں تک چاہے کا تعلق ہے تو چاہے ایک دوائی ہے، خوراک نہیں ہے، یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ یم دوائی کو خوراک بنا دیا ہے، خوراک کو دوائی بنا دیا ہے، پودینہ، سونف، دال چینی، منقہ یہ سب ہماری خوراک میں شامل تھی، ہمارے ننانوے فیصد لوگ اس کو چھوڑ چکے ہیں، نتیجہ یہ نکلا ہے کہ قوت مدافعت برائے نام رہ گئی ہے، ہم بیماری کے مقابلے میں کچھ نہیں کر سکتے ہیں، یہ بات ہمیں ذہن میں رکھنا ہے کہ ہم نے دوائی کو دوائی بنانا ہے، خوراک نہیں بنانا ہے۔
چاہے کا مزاج گرم نہیں ہے، حکمت میں چاہے کا مزاج سرد اور خشک ہے، یعنی یہ آپ کے جسم میں سردی اور خشکی بڑھاتی ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
سائل: پھر آپ سے وہ مقدار والا سوال کرتا ہوں اپکا اور نیکوٹین کے نشہ کا اندازہ آپ سٹینگ کی بوتل سے لگا لیں۔
جواب:محترم نکوٹین کی کئی اقسام ہیں ۔
باقی کسی ماہرین سے پوچھ لیں وہ اس کی تفصیل بتا دیں گے۔
فضیلۃ الباحث کامران الٰہی ظہیر حفظہ اللہ