سوال (3127)

ایک سائل کا سوال ہے کہ وہ کمپنی کی طرف سے اس طے شدہ بات پر ڈیلیوری پارسل کا کام کرتے ہیں، مہینے کی ان کی سیلری 30000 ہے، باقی پیٹرول کا خرچہ کمپنی الارٹ کرے گی اور وہ روزانہ کے پارسلوں کا حساب لگا کر ٹوٹل رقم پیٹرول کے پیسے نکال کر ان کو بھیجیے گے، لیکن اس میں ان کا بہت سا خرچہ گاڑی کی مینٹنیس میں لگ جاتا ہے، اور کال پیکیج مہینے کا ٹوٹل 7000 اس میں لگ جاتے ہیں تو کیا وہ اس پیٹرول کے خرچے میں سے ہی روزانہ 100، 200 ایڈ کر کے باقی رقم ان کو بھیجے تو اس میں کوئی حرج تو نہیں ہے۔

جواب

سیلری کام کی مل رہی ہے، پیٹرول اضافی ساتھ مل رہا تو وہی لینا چاہیے، مینٹیننس اور موبائل کے لیے الگ سے بات کریں ورنہ اس طرح روز کا پیٹرول کے نام پر لینا جائز نہیں ہے، پھر کمپنی سے معاہدہ بھی اسی پر ہے اور اگر انکو آپ کے اس کام کا پتہ چلا تو وہ اسے فراڈ ہی سمجھیں گے، اس لیے شرعی اعتبار سے بھی یہ درست نہیں دھوکہ ہی کہلاتا ہے۔

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

معاہدے کے مطابق جو کچھ طے ہے، صرف وہی لے سکتے ہیں، کمپنی کی اجازت و اطلاع کے بغیر از خود مزید کچھ لینا جائز نہیں۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ