سوال (5389)

میرے دادا جان کا انتقال 2002 میں ہوگیا تھا، ان کے دو بچے (ایک بیٹا اور ایک بیٹی ) ہیں اور ایک بیوہ۔ میری دادی اور ابو کی رہائش اسی گھر میں ہے جو دادا کا ہے، 2025 میں دادی کا انتقال ہوگیا۔ اب یہ بتائیے کہ اس گھر میں پھوپھو اور ابو اور دادی کا حصہ تھا اب دادی کے انتقال کے بعد بھی ان کا حصہ باقی رہے گا؟ کہ دادا کے انتقال کے وقت تو وہ حیات تھیں۔۔۔ نیز یہ کہ کوئی طریقہ کار یہ بھی بتلادیں کہ گھر بیچے بغیر وراثت ادا ہو سکتی ہے؟ جزاک اللہ خیرا

جواب

آپ کے دادا جب فوت ہوئے، اس وقت ان کے جو ورثاء تھے، ان میں وراثت تقسیم ہو گی، اور وہ درج ذیل ہیں:
بیٹا، بیٹی، بیوی
بیوی کو آٹھواں حصہ، اور بقیہ ساری وراثت کے تین حصے کرکے دو بیٹے کو اور ایک بیٹی کو مل جائے گا۔
جب آپ کی دادی فوت ہوئی تو ان کے ورثاء میں ایک بیٹا اور بیٹی ہے۔
آپ کی دادی کی جو وراثت ہو گی (مثلا جو انہیں اپنے شوہر کی وراثت سے حصہ ملے گا) اس کے تین حصے کرکے دو حصے بیٹے کو اور ایک حصہ بیٹی کو دے دیا جائے گا۔
اگر ورثا باہمی رضامندی سے چاہیں تو وراثت کی تقسیم کے لیے گھر بیچنا ضروری نہیں، بلکہ اپنے اپنے حصے کے حساب سے ایک دوسرے کو پیسے لے دے کر حساب برابر کر لیں. اور اگر اس طرح کرنا ممکن نہ ہو تو پھر گھر کو بیچ کر اس کی رقم کو آپس میں اپنے حصوں کے حساب سے تقسیم کر لیں۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ