سوال (5320)
دف موجودہ دور کے موسیقی کے آلات
اس وقت دف ہی تھا، آج جدید آلاتِ موسیقی ہیں، گھوڑا اور تلوار کی جگہ اب توپیں اور ڈرون آ گئے ہیں، ان کا ذکر قرآن میں نہیں، لیکن اصول اور نص حاصل کیے جاتے ہیں جواب درکار ہے؟
جواب
کسی حرام کو حلال کرنے کے لیے لوگ اس طرح کے بہانے تلاش کرتے ہیں، کس نے کہا ہے کہ اس دور میں دف کے علاؤہ کوئی موسیقی کے آلات نہیں تھے، اس دور میں دف کے علاؤہ کئی موسیقی کے آلات تھے، باقی موسیقی حرام تھی، حرام ہے اور حرام رہے گی۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
جن چیزوں کی حرمت نازل ہوئی ہے، وہ چیزیں اس دور میں تھی، پھر اصول بیان کیا ہے کہ ان چیزوں کی حرمت کی علت یہ ہے، وہ علت جس چیز میں پائے جائے گی، اس پر حرام کا حکم لگے گا، جیسے اس دور میں شراب مخصوص چیزوں کی تھی، آج کل سینکڑوں چیزیں ہیں، لیکن اصول وہی چکے کی جو چیز نشہ آور ہو ، اس طرح اس کو سمجھنا چاہیے، باقی شیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کی دو کتابیں اس حوالے سے ہیں، ان کا مطالعہ کرنا چاہیے، ان شاءاللہ اشکالات دور ہو جائیں گے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ