سوال (5281)

داماد اپنی کنواری سالی کو ہسپتال وغیرہ لے کر جا سکتا ہے؟

جواب

آپ کا داماد آپ کی بیٹی یعنی اپنی سالی کو اکیلے میں کہیں لے جا نہیں سکتا۔
کیونکہ اس کے اوپر وہ حدیث صادق آتی ہے:

لا يخلون رجل بامراه الا كان ثالثهما الشيطان،

جب بھی غیر محرم مرد اور عورت خلوت اور علیحدگی اختیار کرتے ہیں تو تیسرا شیطان ہوتا ہے۔
الا یہ کہ اس کی بیوی اور آپ کی بیٹی ان کے ساتھ ہو، تو پھر گنجائش موجود ہے۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

شیخ محترم نے کافی و شافی جواب دے دیا ہے، باقی یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ مجبوری کے احکام الگ ہوتے ہیں، اگر ایسی کوئی صورت بن جائے تو بہنوئی اپنی سالی کو کالج یا ہاسپٹل لے جا سکتا ہے، عموماً گاؤں دیہات میں ایسے ہوتا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنھا کو آفر کی تھی کہ آپ آو اونٹ پر بیٹھ جاؤ، صحیح البخاری اور صحیح مسلم دونوں میں یہ روایت ہے، دونوں اماموں کی تبویب یہ ہے کہ اجنبی عورت جو سواری میں بیٹھانے کی جواز ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ