سوال (3727)
ایک بیوہ عورت نے محنت کرکے ایک گھر لیا ہے، جو گھر اپنے بیٹے کے حق مہر میں دے دیا ہے، اب داماد بھی حصہ مانگ رہا ہے، اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں۔
جواب
پہلی بات یہ ہے کہ داماد کو کوئی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اس طرح بات کرے، دوسری بات یہ ہے کہ بیٹے یا بیٹوں کا والدہ کی زندگی میں کوئی ترکہ نہیں ہے، باقی ہبہ یا گفٹ والدہ دے سکتی ہے، باقی مکان بیٹے کے نام نہیں کرنا چاہیے تھا، جس طرح بیٹی کی شادی کی تھی، خرچے ہوئے تھے، اس طرح اس کی شادی کرنی تھی، مکان اپنے پاس رکھنا تھا، ابھی بھی والدہ مکان لے سکتی ہے، اس کو حق حاصل ہے، اس کو یہ مکان واپس لینا چاہیے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ