سوال (3079)
اگر زمین میں درخت لگے ہوں اور ان کی کٹائی کروائی جائے تو کیا اس میں عشر ہے؟ اگر ہے تو کس طرح ادا کیا جائے گا؟ مطلب اس کا نصاب کیا ہے؟
جواب
عمومی طور پہ درخت زمین کے تابع ہوتا ہے، زمین بیچتے ہوئے، اس کی بھی قیمت لگائی جاتی ہے، یہ درخت چھ مہینے میں اور سال میں مسلسل کاٹے جاتے ہیں، یہ عروض التجارۃ ہوجائے گا، یعنی یہ مال تجارت ہوجائے گا، اس میں یہ ہے کہ آپ سال کے آخر میں حساب کریں کہ درخت کتنے میں بیچے تھے، اب وہ پیسے رکھے ہوئے ہیں یا نہیں، باقی جو درخت ابھی کھڑے ہیں، وہ کاٹے نہیں ہیں، ابھی کاٹنے ہیں، وہ کتنے کے پڑیں گے، اس مد میں کس کس کو لینا ہے، یہ تینوں رقم کو جمع کرلیں، اگر کسی کا کچھ دینا ہے تو وہ اس سے کاٹ دیں، باقی جو بچے گا، اس میں زکاۃ ہے، 2.5 کے حساب سے زکاۃ دی جائے گی۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ