سوال (508)

کیا ذخیرہ احادیث میں کوئی ایسی حدیث ملتی ہے کہ جس میں یہ ذکر ہوکہ داڑھی نہ رکھنے والا منافق ہے ، داڑھی کی شرعی حیثیت کیا ہے مکمل تفصیل کے ساتھ تحریر ارسال فرمائیں ۔

جواب

ایسی کوئی حدیث نہیں کہ داڑھی نہ رکھنے والا آدمی منافق ہے۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

جی جیسا کہ شیخ محترم حفظہ اللہ و رعاہ و متعنا بطول حیاتہ نے فرمایا، ایسی کوئی حدیث ہمارے علم میں نہیں کہ داڑھی نہ رکھنے والا منافق ہے۔ ویسے بھی منافقین کی کوشش ہوتی تھی کہ وہ ظاہری طور پر اچھے مسلمان نظر آئیں، تو ایسا منافق جو داڑھی نہیں رکھتا، وہ کیسے اچھا نظر آ سکتا ہے؟ اور کیسے کوئی اس سے دھوکہ کھائے گا؟ ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ کوئی منافق اندر سے بے ایمان ہو، لیکن اہل ایمان کی طرح چہرے پر داڑھی سجا کر دوسروں کو دھوکہ دینے کی کوشش کرے۔ واللہ اعلم۔
بہرصورت داڑھی ایسی سنت مبارکہ ہے، جس پر عمل پیرا ہونا فرض اور واجب ہے، جیسا کہ حدیث میں ہے:

“خَالِفُوا المُشْرِكِينَ؛ وَفِّرُوا اللِّحَى، وَأَحْفُوا الشَّوَارِبَ”.[بخاری :5892، مسلم :259]

مشرکین کی مخالفت کرو، اور داڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھیں کترواؤ۔
اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

“جُزُّوا الشَّوَارِبَ وَأَرْخُوا اللِّحَى، خَالِفُوا الْمَجُوسَ”.[ مسلم :260]

مونچھیں کاٹو، اور داڑھیاں دراز کرو، اور مجوسیوں کی مخالفت کرو۔
اس سے مزید یہ معلوم ہوا کہ داڑھی منڈوانا مشرکین ، اہل کتاب اور مجوسیوں کیساتھ مشابہت بھی ہے، اور حدیث میں ہے:

“مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ”.(ابوداؤد: ٤۰٣١)

جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی، تو وہ انہیں میں سے ہے۔
اسی طرح داڑھی منڈوانے سے خواتین کی مشابہت بھی لازم آتی ہے۔ اس سے بھی شریعت میں منع کیا گیا ہے، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہمافرماتے ہیں:

«لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المُتَشَبِّهِينَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَاءِ، وَالمُتَشَبِّهَاتِ مِنَ النِّسَاءِ بِالرِّجَالِ»(صحیح البخاري:۵۸۸۵)

رسول ﷺنے لعنت فرمائی ہے ان مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت کرتے ہیں اور ان عورتوں پر جو مردوں کی مشابہت کرتی ہیں۔
ان تمام احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ داڑھی رکھنا لازم اور ضروری ہے۔ واللہ اعلم۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ