سوال (6365)

وراثت کی تقسیم کے متعلق تفصیل درکار ہے، پانچ بھائی تھے، چار زندہ ہیں، ایک بھائی فوت ہو گیا تھا، فوت ہونے والے بھائی کے پانچ بچے ہیں، جب وہ بھائی فوت ہوا اس وقت والد زندہ تھے، والد نے اپنی زندگی میں جائیداد تقسیم نہیں کی، اب والد کی جائیداد تقسیم ہو رہی ہے، زندہ بھائی، فوت شدہ بھائی کے بچوں اور بیوی کو حصہ نہیں دے رہے کیا یہ درست ہے؟

جواب

جو اولاد والد کی زندگی میں فوت ہوجاتی ہے، اس کا حصہ نہیں ہوتا، باقی وراثت کی تقسیم ہی والد کی زندگی کے بعد ہوتی ہے، میت کے انتقال کے وقت جو ورثاء زندہ ہونگے، ان کو میت کے وراثت میں سے حصہ ملے گا، جو زندگی میں انتقال کر چکا ہے، اس کو حصہ نہیں ملے گا، باقی اس شخص کی اپنی کوئی وراثت ہے، تو اس کی اولاد، بیوی اور باپ وارث بنیں گے، والدین میں سے جو زندہ ہو، وہ وارث بنے گا، اس طرح باپ کے اس کا مشترکہ کاروبار ہو تو اس کے بچے اس تناسب سے وارث بنیں گے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: شیخ محترم باپ کی موجودگی میں بیٹے کی وفات ھو گئی تو اس کے پوتوں کو کچھ نہیں ملتا کیونکہ باپ زندہ ھے نا تب، اب جب باپ فوت ھوا تو اس وقت اس کے وارثوں میں اس کے بیٹے اور یتیم پوتے ہیں نہ، تو کیا اس کی وراثت میں سے بیٹوں کو ملے گا اور یتیم پوتوں کو کچھ بھی نہیں ملے گا؟
مطلب سمجھ نہیں آ رہا، باپ کی موجودگی میں نہیں ملنا تھا، اب جب باپ بھی چلا گیا ہے تو۔
جواب: اصول یہ ہے کہ میت کے بیٹے کی موجودگی میں پوتا محروم ہوتا ہے۔ خواہ وہ بیٹا پوتوں کا باپ ہو یا پوتوں کا چاچا۔ لہذا بیٹے موجود ہیں تو پوتے جو کسی بھی بیٹے سے ہوں وہ محروم رہیں گے۔
البتہ دادا پوتوں کے لئے زندگی میں ایک تہائی کی وصیت کر سکتا تھا۔
نہیں کی تو انہیں دادا کی وراثت نہیں ملے گی۔ لیکن اگر دیگر ورثاء ان یتیم پوتوں پر احسان کرتے ہوئے اپنی طرف سے کچھ دے دیں تو اس میں اجر ہے ان شاءاللہ۔

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ

سائل: پوتوں کی محرومی دادا کے وجود سے تھی۔ یہاں تک سمجھ آ گئی۔ اب جب دادا جان کی وفات ھوئی تو دادے کی وراثت اپنے تمام بیٹوں میں تقسیم ھو گی نا؟ جن میں سے چار زندہ اور ایک فوت شدہ۔
پھر فوت شدہ کا حصہ اس کی اولاد میں تقسیم ہوگا، ایسے نہیں ہے کیا؟
جواب: جو بیٹا والد کی موجودگی میں فوت ہوگیا، اس کو والد کی جائیداد میں سے حصہ نہیں ملے گا، والد صاحب کا انتقال بعد میں ہوا ہے، اس وقت چار بیٹے زندہ تھے، ان چار کو حصہ ملے گا، جو بیٹا زندگی میں فوت ہوگیا تھا، اس کی اولاد محروم رہے گی، میت کے بیٹوں کی موجودگی میں پوتے محروم رہتے ہیں۔
پوتوں کی محرومی دادے کی وجود سے ہے، ایسا نہیں ہے، پوتوں کی محرومی بیٹوں کی وجود سے ہے، فوت شدہ کا اپنا کوئی مال تھا، اس کے مرنے پر اولاد، بیوی اور والدین کو حصہ ملے گا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

قریبی وارث کی موجودگی میں دور کے وارث محروم ہوتے ہیں، بیٹے قریبی وارث ہیں، پوتے دور کے وارث ہیں، اس لیے محروم ہونگے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ