سوال (2140)

اسلام علیکم، اگر لاش دریا میں بہہ جائے اور اس کی تلاش جاری ہو تو کیا اس کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جا سکتی ہے یا پہلے اس کی تلاش بند کرنی ہوگی اور پھر غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔

جواب

اسلام علیکم، اسلام و علیکم، السلام و علیکم، تینوں طرح لکھنا درست نہیں ہے۔ یہ شاید رومن کتابت سے جنم لینے والی غلطی ہے، خلق خدا سے گزارش ہے کہ اس پر توجہ دیں، اب تقریبا سب موبائلوں میں اردو رسم الخط آگیا ہے۔ برائے مہربانی درست طریقے سے السلام علیکم لکھا کریں۔ عجیب بات ہے کہ یہ غلطی درست ہونے کی بجائے عامة الناس سے بڑھ کر پڑھے لکھے طبقے میں بھی سرایت کر رہی ہے! کہنے کو یہ چھوٹی سی غلطی ہے، لیکن افسوس کی بات ہے کہ جو لفظ ہر مسلمان نے ہر دفعہ بولنا، لکھنا ہوتا ہے، اسی کے درست ہجے تک معلوم نہیں ہیں، اللہ رحم کرے۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ

جیسے بھی عمل کرلیں، ٹھیک ہوگا، اس بارے میں کوئی پابندی نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

میت کو تلاش کرنا چاہیے، البتہ جو ماہرین “سرچ آپریشن” کر رہے ہیں ان کے مطابق اگر اعلان کردیا جائے صورتحال کو دیکھ کر کہ اب غالب یہی ہے کہ یہ شخص فوت ہو چکا ہوگا بچنے کے چانس نہیں اور میت کا ملنا بھی مشکل ہے، اس صورت میں غائبانہ نماز جنازہ پڑھ لیں، لیکن اگر ان کی طرف سے یہ یقین دہانی کروائی گئی ہو کہ موجودہ صورت میں میت بھی جلد ہی مل جائے گی قلیل وقت میں ہی تو اس صورت میں انتظار کرلینا مناسب ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث احمد بن احتشام حفظہ اللہ