سوال (2848)
بحثیت مسلمان ہر شخص کی ذمیداری ہے کہ وہ اپنے گرد و پیش دعوت دین دے، گیارہویں بارہویں کلاس کے بچوں کو میں لاہور پڑھاتا ہوں، دس منٹ میرے پاس روز ہوتے ہیں، جن میں انہیں دین کے تعلق سے کچھ بھی بتا سکتا ہوں، اہل علم سے گزارش ہے کہ دور حاضر کے فتنوں کو سامنے رکھتے ہوئے میری رہنمائی کریں کہ میں بچوں کو کیا پڑھاؤں، بطور نصاب کچھ شروع کروں یا کسی کس کتاب کا مطالعہ کروں اور پھر اس میں سے انہیں روز کچھ بتاؤں۔
جواب
اگر آپ پڑھا سکتے ہیں تو ہمارا مشورہ یہ ہے کہ شیخ الاسلام محمد بن عبد الوہاب کی کتاب التوحید پڑھادیں، مختصر شرح کے ساتھ یہی کافی ہوگا، یہی وہ علم ہے جو فریضہ ہے، توحید کا علم فرض عین ہے، اس کتاب میں تمام دلائل ہیں۔ کسی کا نام بھی نہیں لیا گیا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم کے فرمان مبارک “فإن خير الحديث كتاب الله وخير الهدي هدي محمد صلى الله عليه وسلم” کے مطابق قرآن کریم کی روشنی میں نصیحت کریں، وہ بھی قرآن کریم کے اسلوب دعوت پر یعنی حکمت اور موعظہ حسنہ کے ساتھ، حکمت یہ ہے کہ شرک کے رد اور توحید کے دفاع اور معرفت رب العالمین کو صرف قرآنی آیات سے بیان کریں، اپنی طرف سے کہیں تفسیر وبیان کی ضرورت پیش آئے بھی تو الفاظ ایسے ہوں کے وہ اسے اٹیک نہ سمجھیں، یعنی سیدنا ابراہیم علیہ السلام والا انداز۔ خود رب العالمین نے جو رد شرک فرمایا ہے، سورہ الحج کے آخری رکوع، سورہ فاطر، سورہ یونس، العنکبوت وغیرہ میں اسے بیان کریں۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب
هذا ما عندي
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ