سوال (3677)

جس طرح آج مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ نے جمعہ جیسی نعمت سے نوازا ہے، کیا اس طرح پہلے بھی کسی مذہب وغیرہ میں ان کا کوئی ایسا دن ہوتا تھا، جس میں اکٹھ کر کے کوئی اپنے مذہب کے مطابق دعوت دیتے تھے۔

جواب

یہودیوں اور عیسائیوں کے مخصوص دن (ہفتہ اور اتوار) کے حوالے سے مختلف دلائل موجود ہیں، جن میں ان کی مذہبی کتب اور تاریخی روایات شامل ہیں۔
(1) یہودیت میں سنت (ہفتہ) کا دن
یہودیوں کے ہاں “سبت” (ہفتہ) کو مقدس دن مانا جاتا ہے، اور اس کی بنیاد تورات میں موجود احکامات پر ہے۔
تورات سے دلیل:
خروج 20:8-11
“تو سبت کے دن کو یاد کر کے اسے مقدس ماننا۔ چھ دن تک تو محنت کر کے اپنا سارا کام کاج کرنا، لیکن ساتواں دن خداوند تیرے خدا کا سبت ہے؛ اس میں نہ تو کوئی کام کرے، نہ تیرا بیٹا، نہ تیری بیٹی، نہ تیرا غلام، نہ تیری لونڈی، نہ تیرا چوپایہ، نہ کوئی مسافر جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو۔ کیونکہ چھ دن میں خداوند نے آسمان، زمین، سمندر اور جو کچھ ان میں ہے سب بنایا اور ساتویں دن آرام کیا؛ اس لیے خداوند نے سبت کے دن کو برکت دی اور اسے مقدس ٹھہرایا۔”
(2) عیسائیت میں اتوار کا دن
عیسائیوں کے ہاں اتوار کا دن مقدس ہے اور اسے وہ “خداوند کا دن” (Lord’s Day) کہتے ہیں۔
انجیل سے دلیل:
متی 28:1
“ہفتہ کے دن کے بعد، ہفتے کے پہلے دن صبح ہوتے ہی مریم مگدلینی اور دوسری مریم قبر کو دیکھنے آئیں۔”
مرقس 16:9
“ہفتے کے پہلے دن صبح ہوتے ہی یسوع جی اٹھے اور سب سے پہلے مریم مگدلینی پر ظاہر ہوئے…”
ان مذکورہ حوالہ جات میں “ہفتے کا پہلا دن” (Sunday) اس دن کی نشاندہی کرتا ہے جب عیسائیوں کے عقیدے کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام مردوں میں سے زندہ ہوئے (قیامت المسیح – Resurrection of Christ)۔ اسی وجہ سے عیسائیوں نے سبت (ہفتہ) کی جگہ اتوار کو مقدس دن کے طور پر اپنا لیا۔

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ