سوال (5304)

ایک شخص نے سوال کیا ہے کہ ان کے خاندان میں دو بچی ہیں جن کا دھڑ آپس میں جڑا ہوا ہے، دل بھی ایک ہے، جس کی وجہ سے جسم علیحدہ نہیں ہو سکا، لیکن دونوں کے بول و براز کے راستے الگ ہیں۔ اب بلوغت کی عمر ہوچکی ہے اور دونوں میں نسوانیت بھی کامل ہے تو اب انکی شادی کرنی ہے تو کیا کریں؟ ایک ہی شخص سے اگر نکاح کریں جمع بین الاختیین کی صورت ہوگی؟

جواب

وہ چلتی پھرتی اور کھاتی پیتی کیسے ہیں؟
منہ اور شرم گاہیں اگر الگ الگ ہیں، تو کیا وہ کھاتی پیتی بھی الگ الگ منہ سے ہیں؟ اور اسی طرح قضائے حاجت بھی الگ الگ راستے سے کرتی ہیں؟
ان سب چیزوں کو سامنے رکھ کر کوئی رائے اختیار کی جا سکتی ہے.
ویسے بظاہر تو ان کا دل ایک ہونا یہ قوی اشارہ ہے کہ وہ ایک ہی شخصیت کے حکم میں ہیں۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ