سوال (717)

ایک شخص فوت ہوا ہے جنکی دو بیویاں ہیں ، چار بچے ہیں ، دو بچے دونوں بیویوں کے پاس ایک ایک ہے ، باقی دو بچے فوت شدہ کے بھائیوں کے پاس ہیں ، ترکہ میں ایک پلاٹ ہے جسکی قسطیں جاری ہیں ، آدھی قیمت ادا ہوچکی ہے بقیہ آدھی فوت شدہ کے بھائی ادا کر رہے ہیں ، تو اب بیویاں واپس میکے چلی گئی ہیں تو انکا کیا حصہ بنے گا اور اس پلاٹ میں سے انکو کچھ دیا جائیگا یا نئیں ؟ یا وہ پلاٹ صرف بچوں کے لیے ہی رکھا جائے گا جو کہ ابھی بڑے 2 بچے 5 سال ہیں اور 2 چھوٹے ہیں۔

جواب

فوت ہونے والے کا ترکہ اس کے شرعی ورثاء کا ہے ، بیٹوں کے ساتھ ساتھ بیویاں یعنی بیٹوں کی مائیں بھی وارث ہیں ۔ وراثت کی تقسیم میں تاخیر مناسب نہیں ہے ۔ بلکہ بہت سی خرابیاں ہیں۔ وراثت جتنی جلدی ہو سکے تقسیم کر کے حقداروں کو ان کے حق اور حصص ادا کر دیے جائیں ۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
تاخیر پھر بھی مناسب نہیں کیونکہ مسائل بعد میں اتنے ہو جاتے ہیں کہ سنبھالنا ناممکن ہو جاتا ہے ۔ اس کی تقسیم کر کے قبضہ میں باہمی اتفاق سے تاخیر کر سکتے ہیں ۔ یا جو رکھنا چاہیے وہ دوسرے کو قیمت ادا کرے ۔ اس طرح فتنہ سے بچ سکیں گے ۔

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ