سوال (443)

ایک مسجد کی کلاس میں بچے نے حفظ القرآن کی تکمیل کی اور اس کی حوصلہ افزائی کے لیے خطبہ جمعہ کے دوران آخری سبق سنا گیا ہے ۔ جب پہلا خطبہ مکمل کر کے خطیب صاحب منبر پر بیٹھ گئے تو بچے نے کھڑے ہو کر اپنا آخری سبق سنایا انتظامیہ نے بچے اور استاد کے گلے میں پھولوں کا ہار ڈالا مبارکباد دی اس عمل میں ٹوٹل چار یا پانچ منٹ لگے اور اس کے بعد خطیب صاحب نے اٹھ کر دوسرا خطبہ دیا ہے ، کیا یہ عمل درست ہے ؟ خطیب صاحب سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ دوران خطبہ حرکت منع ہے لیکن یہ عمل وقفہ میں کیا گیا اس لیے گنجائش نکل سکتی ہے اور وجہ اس کی یہ بیان کی کہ اگر نماز کے بعد سبق سنا جائے تو لوگ بھی نہیں ٹھہرتے اور پروگرام بھی طویل ہوجاتا ہے ، رہنمائی کیجئے کیا یہ عمل درست ہے یا اجتناب کرنا چاہیے ۔

جواب

دو خطبوں کے دوران سبق سننا اور لوگوں کی مرضی کے بغیر زبردستی اور جبرا سبق سنانا یہ آداب جمعہ کے خلاف ہے ، جنہوں نے یہ کام کیا ہے یہ درست نہیں ہے ، باقی نماز کے بعد یہ کام کیا جائے لوگ ٹھریں یا نہیں ٹھریں ان کی مرضی ہے ۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ