سوال (3517)

دو ماہ کی حاملہ عورت کو مسلسل خون آرہا ہے، حمل بھی ٹھیک ہے، اس حالت میں نمازوں کا کیا حکم ہے؟

جواب

مسئلہ میں اگرچہ کچھ اختلافی ہے، لیکن راجح قول کے مطابق یہ نہ تو حیض کا خون ہے اور نہ نفاس کا، اس لیے اس پر استحاضہ کا حکم لگے گا، لہذا ایسی عورت ہر نماز کے لیے الگ وضوء کرے گی۔

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ

اس میں دو اہل علم کے رائے ہیں، اگر وہ ڈیٹ کے مطابق آ رہا ہے، اگر حیض کے خون کا کلر ہے، تو وہ حیض کا خون ہوگا، عام معاملات سے ہٹ کر یہ خاص کیفیت ہے، اور اگر ویسے ہی ہے، اور حیض کا بھی کلر نہیں ہے تو دم فاسد ہے، دم فاسد کی صورت میں پاک ہوگی، دم حیض کی صورت میں ناپاک ہوگی۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ