سوال (5871)
ڈاکٹر اسرار صاحب کے عقائد میں کون کون سی خرابیاں تھیں؟ مختصرا نمبر وائز بتا دیں۔
جواب
ڈاکٹر صاحب کی عقدی و غیر عقدی خرابیوں کو درج ذیل نکات میں بیان کیا جا سکتا ہے:
1۔ وحدۃ الوجود جیسے کفریہ عقیدے کے قائل تھے۔
2۔ تفسیر بالرای والا مذموم کام بھی کرتے تھے، یعنی قرآن کریم کی من مانی تفسیر.
3۔ اعتداد بالرای اور نرگسیت کی وجہ سے انہوں نے علمائے کرام سے متعلق اس قسم کی گفتگو بھی کی جو مرزا جہلمی وغیرہ کرتا ہے۔
4۔ آزاد خیال ہونے کے باوجود سنت کے مقابلے میں تقلید بھی کرتے تھے۔
5۔ احادیث کی صحت و ضعف اور تحقیق وغیرہ پر توجہ نہیں دیتے تھے۔
6۔ عربوں سے الرجک تھے، ان پر تنقید اور خامیاں بیان کرنے میں غلو و مبالغہ کر جاتے تھے۔
7۔ عصر حاضر کے مسائل کے بیان میں اشراط الساعۃ کی تطبیق و تنزیل میں محتاط نہیں تھے۔
8۔ باقاعدہ عالم دین نہیں تھے، میڈیکل ڈاکٹر تھے، ان کا دینی علم ذاتی مطالعہ کی بنیاد بر تھا۔ سلف کے ہاں ایسے شخص کو ’صحفی’ کہا جاتا ہے، علماء سے براہ راست تلمذ نہ کرنے کے وجہ سے ایسے انسان میں کئی ایک خامیاں اور کوتاہیاں رہ جاتی ہیں۔
سوال میں چونکہ صرف ’خرابیوں’ اور ’خامیوں’ سے متعلق پوچھا گیا ہے. ورنہ ان کی خوبیاں اور اچھائیاں بھی ہیں جیسا کہ دین اور اس کی دعوت کے لیے ان کا اخلاص، محنت اور جدوجہد، لوگوں کو قرآن کریم کے ساتھ جوڑنے کی کوشش، نفاذ اسلام کی جدوجہد وغیرہ۔ جس طرح باقاعدہ عالم دین نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے کئی ٹھوکریں کھائیں، لیکن اسی وجہ سے وہ بعض خامیوں اور کوتاہیوں سے محفوظ رہے جو عموما روایتی مولویوں اور فرقوں سے منسلک علماء میں ہوتی ہیں۔
فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ




