سوال (6325)

نماز میں دوسری رکعت سے اٹھتے وقت ہاتھوں کے استعمال کے متعلق رہنمائی درکار ہے؟
صحیح بخاری (کتاب الاذان، باب: رکعت سے اٹھتے وقت زمین کا
سہارا لینے کا بیان، حدیث: 824) میں یہ الفاظ وارد ہوئے ہیں:

وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ عَنِ السَّجْدَةِ الثَّانِيَةِ جَلَسَ، وَاعْتَمَدَ عَلَى الْأَرْضِ، ثُمَّ قَامَ۔

جس کا مفہوم یہ ہے کہ نبی ﷺ دوسرے سجدے کے بعد تھوڑی دیر بیٹھتے اور زمین کا سہارا لے کر کھڑے ہوتے تھے۔
سوال یہ ہے کہ: اس حدیث یا دیگر کسی احادیث کی روشنی میں نبی ﷺ کا اٹھنے کا عملی طریقہ کیا تھا؟
کیا مٹھی بنا کر یا کسی خاص انداز سے ہاتھ رکھ کر اٹھنا رسول اللہ ﷺ سے صراحتاً ثابت ہے؟
مثلاً: عورت کے آٹا گوندھنے کی مانند۔

جواب

اصل میں زمین کے سہارے کا ذکر ہے، اب اس میں ہاتھ سیدھے رکھیں یا مٹھی بنا لیں تب بھی ٹھیک ہے، بعض علماء نے ان روایات کو قبول کیا ہے، اصل چیز زمین پر سہارا ہے، باقی آپ آزاد ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ