سوال (5060)
دودھ پلانے کی مدت تیس ماہ ہے، تو کیا اس سے کم دودھ پلانے سے منع تو نہیں کیا گیا؟
جواب
تیس ماہ دودھ کی مدت نہیں ہے، بلکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
“وَحَمۡلُهٗ وَفِصٰلُهٗ ثَلٰـثُوۡنَ شَهۡرًا” [الأحقاف: 15]
اور اس کے حمل اور اس کے دودھ چھڑانے کی مدت تیس مہینے ہے۔
چھ مہینے کا حمل اور چوبیس مہینے دودھ پلانے کے ہیں، ٹوٹل تیس ماہ ہوئے ہیں، دو سال رضاعت کی مدت بنتی ہے، یہ آپ کو خبر دی گئی ہے، آپ کم پلائیں کوئی حرج نہیں ہے، کوئی چھ ماہ کوئی اس سے زیادہ یا کم پلاتے ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ