سوال (3549)
ایک عورت پانچ ہفتے کی حاملہ ہے اور اب اسے خون آنا شروع ہو گیا ہے، ڈاکٹر سے چیک اپ کروایا مگر انہوں نے ابھی تک کوئی میڈیسن وغیرہ نہیں دی اور نہ ہی بتایا ہے کہ یہ مسکیرج ہوا ہے یا ویسے ہی خون آرہا ہے۔ اس خاتون کا پہلے ایک مرتبہ ابارشن ہو چکا ہے، اب سوال یہ ہے کہ اب یہ واضح نہیں ہو رہا کہ خون حیض کا ہے یا کوئی اور وجہ، تو اب اس خاتون کی نمازوں کا کیا حکم ہے؟
جواب
دیکھیں اگر خون ان ایام میں آتا ہے، جن میں حیض آیا کرتا تھا، پھر وہ حیض کا خون ہے، کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے، اگر وہ ایام نہیں ہیں، تو وہ استحاضہ کا خون ہے، کلی طور پر اگر بچہ ضایع ہوگیا ہے، اگر اس بچے کے اعضاء اور نقوش ظاہر ہوئے ہیں تو پھر نفاس کا خون ہے، پھر نماز نہیں پڑھنی ہے، حیض ہے تو بھی نماز نہیں ہوگی، اگر وہ خون فاسد ہے تو پھر ہر نماز کے لیے وضوء کرکے نماز پڑھے گی۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ