سوال (532)

اگر دوران جماعت اگلی صف میں جگہ نا ہو تو پچھلی صف میں اکیلا آدمی نماز کیسے پڑے گا ۔ اس میں علماء کے مؤقف کی وضاحت کر دیں ۔

جواب

اگر ایک شخص اگلی صف مکمل پائے پھر بھی کوشش کرے جگہ بنا کر اس صف میں شامل ہوجائے ، اگر یہ ممکن نہ ہو اور امام کے ساتھ دائیں جانب بآسانی کھڑے ہونے کا امکان ہوتو امام کے ساتھ کھڑا ہوجائے ، وگرنہ صف کے پیچھے اکیلے کھڑا ہوجائے ۔ اس حال میں مقتدی معذور ہے ، صف کے پیچھے اکیلی عورت کی نماز درست ہے ۔
اس سے یہ استدلال صحیح نہیں ہے کہ مرد بھی صف کے پیچھے اکیلے نماز پڑھے الا یہ کہ اگلی صف میں شامل ہونے کی گنجائش نہ ہو لیکن “اگر دو سے زیادہ آدمی کی جماعت ہو تو” اگلی صف سے آدمی پیچھے کھیچنا صحیح نہیں ہے۔
البتہ صحیح دلائل جو موجود ہیں ان سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ پیچھے صف میں کسی صورت اکیلا شخص نماز ادا نہ کرے،
علی بن شیبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہےانہوں نے کہا :

خرَجنا حتَّى قدِمنا علَى النَّبيِّ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ، فَبايعناهُ، وصلَّينا خلفَهُ، ثمَّ صلَّينا وَراءَهُ صلاةً أُخرى، فقَضى الصَّلاةَ، فرأى رجلًا فَردًا يصلِّي خلفَ الصَّفِّ، قالَ: فوقَفَ عليهِ نبيُّ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ حينَ انصَرفَ قالَ: استقبِلْ صلاتَكَ، لا صلاةَ للَّذي خَلفَ الصَّفِّ[صحيح ابن ماجه: 829]

«ہم( اپنے علاقے سے) روانہ ہوئے ( اور مدینہ منورہ تک سفر کیا) حتی کہ ہم نبی ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوگئے اور آپ ﷺ کی بیعت کی۔ ہم نے آپ ﷺ کی اقتدا میں نماز ادا کی، پھر آپ کے پیچھے ایک اور نماز پڑھی۔ آپ نے نماز مکمل کی تو دیکھا کہ ایک آدمی صف کے پیچھے اکیلا کھڑا نماز پڑھ رہا ہے۔ (جب وہ شخص نماز سے فارغ ہوا تو) اللہ کے نبی ﷺ اس کے پاس گئے اور فرمایا:شروع سے نماز پڑھو۔ صف کے پیچھے( اکیلا کھڑے ہونے والے )کی کوئی نماز نہیں»
اس حدیث میں ذکر ہے کہ ایک آدمی اکیلا صف کے پیچھے نماز پڑھ رہا تھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نماز دہرانے کا حکم دیاجو اس بات کی دلیل ہے کہ صف کے پیچھے اکیلے شخص کی نماز نہیں ہوتی ہے
صحیح بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ اگلی صف سے ایک شخص کو اپنے ساتھ ملا لے، اکیلا نماز نہ ادا کرے ۔
ھذا ما عندی

فضیلۃ الباحث نعمان خلیق حفظہ اللہ