سوال (388)
ایک مسجد میں جمع بین الصلاۃ کے پیشِ نظر مغرب کے فوراً بعد عشاء کی نماز کھڑی ہو جاتی ہے ، ایک شخص مغرب کی ادائیگی کے لیے مسجد میں آتا ہے تو وہ مغرب کی جماعت سمجھ کر مل جاتا ہے اسے دوران نماز پتہ چلتا ہے کہ یہ عشاء کی نماز ہو رہی ہے اب وہ عشاء کے لیے نیت چینج کر سکتا ہے یا نہیں ؟ اگر نہیں تو پھر وہ چوتھی رکعت کو نفلی سمجھے گا ؟ اس کی دوسری شق یہ ہے کہ وہ جب مسجد میں آیا تو اسے پتہ چل گیا کہ عشاء کی نماز کی جماعت ہورہی ہے ، اب وہ ان کے ساتھ ملے گا یا نہیں ؟ اگر ملے گا تو مغرب کی نیت کرے گا یا عشاء ؟
جواب
مغرب کی نیت کرکے عشاء کی نماز میں شامل نہیں ھوگا ۔ وہ عشاء جماعت کےساتھ پڑھ لے اور بعد میں مغرب کی نماز پڑھے۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
پہلی صورت میں وہ نیت بدل سکتا ہےاور اسے بدل لینی چاہیے ، جو امام کی نیت وہ ہی نیت کرلے ، اب نماز کے دوران جو نیت کا بدلنا ہے ، ہمارا موقف یہ ہے کہ وہ اپنی نیت کا مالک ہے ، اگر بہت زیادہ گہرائی میں جا کر دیکھیں تو شاید مجھے یاد آ رہا ہے کہ ابن حزم نے اس پر سجدہ سہوا کا حکم لگایا ہے ، وہ بھی شاید انھی کا موقف ہے ، باقی ہمارے نزدیک وہ مختار ہے ، نیت بدلنے کا وہ بدل سکتا ہے ، دوسری صورت یہ ہے کہ اگر جماعت ہو رہی ہے ، اس میں وہ شامل ہو رہا ہے تو وہ ہی نیت کرے گا ، جماعت کے ہوتے ہوئے وہ علیحدہ پڑھ نہیں سکتا ہے ، تقدیم اور تاخیر ہو رہی ہے ، پہلے والی بعد اور بعد والی پہلے ، کوئی حرج نہیں ہے وہ پہلے عشاء پڑھ کے بعد میں مغرب پڑھے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ