سوال (1022)
روزے کی حالت میں اگر دانت میں درد ہو تو کیا لونگ وغیرہ رکھا جا سکتا ہے؟
جواب
لونگ رکھ لیں اور پانی باہر تھوکیں ۔درد دور ہونے پر نکال دیں ۔
فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ
اس سے منہ میں پانی سا بنے گا ، جس میں لونگ کی غذائیت خلط ہو کر معدہ تک جائے گی۔واللہ اعلم
روزہ کے بعد کرے اگر مشکل ہے تو (صبر ممکن نہیں ) تو درد کا ٹیکا لگوائے جس میں غذائیت نہ ہو۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ
وضو بھی کلی کے بغیر کرنا چاہیے ، پانی کی غذائیت معدے تک پہنچنے کا خدشہ ہے؟
فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ
آدمی اس پر علی وجہ المطلوب قادر نہیں ہے۔ “بالغ فی الاستنشاق الا ان ۔۔۔ صائما”
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ
اس کا طریقہ یہ ہے کہ لونگ دانت میں رکھ کر سر نیچے کو جھکا رہے اور منہ کھلا رہے ۔ پانی باہر ہی جائے گا۔
فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ
شیخ صاحب دونوں میں فرق ہے۔ کلی کا پانی کوئی منہ میں لے کر نہیں گھومتا ہے۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ
صورت مسئولہ میں منہ میں لونگ لے کر گھومنے پھرنے کی تو کوئی بات نہیں کی گئی۔
فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ
امر واقع کیا ہوتا ہے شیخنا ، وہ منہ میں رہتا ہے اور تھوک میں اس کے اجزاء ملتے رہتے ہیں اور آدمی اسے کلی کی طرح علی الوجہ المطلوب خارج کرنے پر قادر نہیں ہے۔ کلی پر قیاس کرنا درست نہیں ہے
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ
مفطرات الصوم میں طبی حاجت کو بھی پیش نظر رکھا جاتا ہے ، اب دیکھیں سگریٹ اور انہیلر دونوں دھویں ہیں لیکن سگریٹ مفطر ہے اور انہیلر مفطر نہیں ہے ، کچھ عرصہ دانت میں لونگ رکھنے اور پانی باہر نکالنے سے کچھ نہیں ہوگا ، نیز دانت جاذب بھی نہیں ہے زبان کی طرح۔ جزاك الله خيرا.
فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ
اللہ آپکو جزاء خیر دے۔کھانے کا ذائقہ چکھنے ۔۔ کی طرح سے اس کا جواز نکل سکتا ہے۔ لیکن اس میں بھی مدت قصیر ہوتی ہے یعنی کھانا چکھنے میں ، میں نے احتیاطاً ہی کہا ہے کہ اس کے اجزاء آدمی کے منہ کے پانی میں ملتے ہیں۔اور مدت کی طوالت کی وجہ سے وہ پانی معدہ تک جائے اس کا امکان زیادہ ہے۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ