سوال (1184)
ایک شخص عمرہ کرنےگیا اور (لاعلمی کی وجہ سے) بغیر بال کٹوائے کپڑے پہن کر واپس ریاض (دوسرے شہر) چلا گیا اب اس پر کیا لازم ہے؟
جواب
اگر اس نے ممنوعات اور محظوراتِ احرام کا ارتکاب نہیں کیا ہے تو احرام پہن کر واپس آجائے، اور بال کٹوائے اور پھراس پر کچھ بھی نہیں ہے، ان شاءاللہ عمرہ ہو جائے گا۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
شیخنا اس نے احرام کی خلاف ورزی کردی ہے، جب اس نے احرام اتار دیا ہے، طے شدہ بات یہ ہے کہ اس کے احرام کے خلاف ورزی کردی ہے، کیونکہ بغیر سر کے بال کٹوائے یا منڈوائے احرام تو نہیں اتار سکتا ہے۔ اس پر ذرا غور و فکر کریں۔
فضیلۃ العالم عبدالرزاق زاہد حفظہ اللہ
جی شیخ آپ نے صحیح فرمایا ہے، لیکن جہالت کی وجہ سے اہل علم یہاں گنجائش دیتے ہیں، ظاہر سی بات اس نے جہالت کی وجہ سے ایسا کیا ہے، لوگوں میں اس مسئلے میں بہت زیادہ جہالت پائی جاتی ہے، اگرمحظورات و ممنوعات کا ارتکاب نہیں کیا تو وہ احرام کی حالت میں آکر سر منڈوا لے، شیخ صالح الفوزان کا فتوی ہے، جہاں بھی ہو وہاں سر منڈوا لے، یہاں آنا تو ضروری نہیں ہے۔
شیخ صالح فوزان کہتے ہیں کہ اگر کوئی حلق/ تقصیر بھول گیا اور احرام کھول دیا تو جب بھی یاد آئے اس پر واجب ہے کہ وہ احرام کا لباس پہنے اور جس جگہ موجود ہے وہیں حلق یا قصر کرائے حتی کہ اپنے ملک میں بھی کیونکہ حلق/ تقصیر کسی بھی جگہ کیا جا سکتا ہے اس کے لئے حرم ہی خاص نہیں ہے۔ ساتھ ہی شیخ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر اس نے بیوی سے جماع کرلیا تو ایک بکری ذبح کرکے حرم کے مسکینوں پر تقسیم کرنا ہوگا، اس کی طاقت نہیں رکھتا تو کہیں بھی وہ دس روزے رکھ لے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سوال: ایک بھائی اور ان کی والدہ نے حج کے بعد ایک اور عمرہ کیا، عمرہ کے آخر میں بال کاٹنا بھول گئے، احرام کھول چکے ہیں، اب کیا حکم ہے؟
جواب: احرام کی حالت میں چلے جائیں اور بال کاٹ کر احرام کھولیں۔
فضیلۃ الباحث حافظ محمد طاہر حفظہ اللہ