سوال (1183)
دو ستونوں کے درمیان صف بنانے کا کیا حکم ہے؟
جواب
دو ستونوں کے درمیان صف بنانے سے روکا گیا ہے ، بس مسئلہ اتنا ہے ، تو مخالفت نہیں ہونی چاہیے ، الا یہ کہ انسان رش کی وجہ سے مجبور محض ہوجائے ، حرمین کی مثال آپ کے سامنے ہے ، وہ احکامات الگ ہو جائیں گے ، لیکن عام قاعدہ یہ ہے کہ دو ستونوں کے درمیان صف نہیں بنانی چاہیے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
ستونوں کے درمیان صف بنانا مکروہ ہے ، سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم ستونوں کے درمیان صف بنانے سے بچتے تھے۔اس کی ممانعت میں بعض مرفوع روایات بھی ہیں لیکن مرفوعا کچھ ثابت نہیں ہے۔
فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں :
“اگر مسجد چھوٹی پڑ جائے تو ایسی صورت میں ستونوں کے درمیان صف بندی کرنا جائز ہے، بعض علمائے کرام نے اس پر اجماع نقل کیا ہے، البتہ اگر مسجد میں گنجائش ہو تو پھر ستونوں کے درمیان صف بندی کے متعلق اختلاف ہے، اور صحیح بات یہ ہے کہ ایسی صورت میں ستونوں کے درمیان صف بندی کرنا ممنوع ہے؛ کیونکہ اس سے صف میں انقطاع آتا ہے، اور اگر ستون کی چوڑائی زیادہ ہو تو صف میں زیادہ انقطاع پیدا ہو جاتا ہے”
فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ
عبداللہ بن مسعود ،حذیفہ بن یمان اور عبداللہ بن عباس سے صحیح اور حسن اسناد کے ساتھ ہے «بین الستون صف نہ بناؤ ، صف بنانے سے بچو اور صف بنانا مکروہ ہے»
باقی ابن مسعود سے ہے میں ایک دو بندوں کی صف کو منع سمجھتا ہوں ، جب زیادہ ہوں تو لا باس اس کی سند ضعیف ہے ، البتہ اژدہام کی صورت میں صفیں بنائی جا سکتی ہیں۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ