ڈاکٹر فضل الہی صاحب حفظہ اللہ کا مختصر تعارف

فضیلةالشیخ ڈاکٹر فضل الہی صاحب حفظہ اللہ (فاضل: الامام محمد بن سعود اسلامک یونیورسٹی(سعودی عرب) کا مختصر تعارف

“لا يعرف فضل أهل العلم إلا أهل الفضل”

علم والوں کی فضیلت علم و فضل والے ہی جانتےہیں۔

ڈاکٹر فضل الہی صاحب حفظہ اللہ کی شخصیت ایک منفرد مقام رکھتی ہے، جو علم، ادب اور خطابت کے میدانوں میں مہارت رکھتی ہے۔ عالم دین ہونے کے ناطے مذہبی علوم میں گہرائی رکھتے ہیں، ادیب ہونے کے باعث الفاظ کے ذریعے خیالات کو مؤثر انداز میں بیان کرنے کا ہنر جانتے ہیں، اور خطیب ہونے کی حیثیت سے سامعین کے دلوں میں اثر پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کی گفتگو میں علمی بصیرت، ادبی خوبصورتی اور دینی تربیت کا امتزاج پایا جاتا ہے، جو انہیں ایک ہمہ جہت شخصیت بناتا ہے۔

نام ونسب

فضل الہی بن حاجی شیخ ظہور الہی بن شیخ احمد دین

پیدائش

ڈاکٹر فضل الہی حفظہ اللہ 1946ء کو محلہ احمد پورہ ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور دینی ماحول میں آنکھ کھولی۔
(ڈاکٹر فضل الہی صاحب حفظہ اللہ شہید ملت علامہ احسان الہی ظہیر رحمہ اللہ کے برادر اصغر ہیں)

ابتدائی تعلیم

ڈاکٹر فضل الہی صاحب حفظہ اللہ نے دینی تعلیم کا آغاز جامع مسجد اہل حدیث احمد پورہ اور جامعہ ابراہیمیہ میں بھی طالب علم کی حیثیت سے کسب فیض کرتے رہے اور ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی جاری رکھی
ڈاکٹر صاحب حفظہ اللہ ابتدائی درجے سے لے کر (عصری)بی اے تک سیالکوٹ میں تعلیم حاصل کی اور مرے کالج سے بی اے پاس تک مکمل ڈگری حاصل کی

جامعہ محمدیہ گوجرانوالا میں داخل

عصری علوم میں “بی اے” مکمل کرنے کے بعد ڈاکٹر صاحب حفظہ اللہ نے جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ میں باقاعدہ داخلہ لیا اور مروجہ نصاب کی تکمیل کی۔ اور مختلف مشائخ کرام سے اخذ فیض کیا جن کے اسم گرامی درج ذیل ہیں۔

جامعہ محمدیہ کے مشائخ کرام

1: شیخ الکل حضرت حافظ محمد گوندلوی رحمہ اللہ

2: شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد عبد الله رحمہ اللہ

3: فضیلةالشیخ جمعہ خان رحمہ اللہ

4: مولانا عبد المجيد صاحب رحمہ اللہ

5: حافظ عبد المنان نور پوری رحمہ اللہ

6: مولانا عبدالرحمان لکھوی رحمہ اللہ

7: فضیلةالشیخ حافظ عبد السلام رحمہ اللہ

8: فضیلةالشیخ محمد رفیق رحمہ اللہ

9: مولانا عبدالرحمان جھنگوی رحمہ اللہ

10: مولانا محمداسماعیل حلیم صاحب

11: فضیلةالشیخ محمد علی جانباز رحمہ اللہ

ڈاکٹر فضل الہی حفظہ اللہ بچپن سے ہی بہت ذہین و فطین تھے حافظے میں اپنی مثال آپ تھے عصری تعلیم کے ابتدائی درجےسے لے کر بی اے تک ہر جماعت میں اول پوزیشن حاصل کرتے تھے ۔اسی طرح دینیات میں بھی ممتاز پوزیشن حاصل کرتے رہے ہیں اوراپنے ہم مکتب میں ہمیشہ نمایاں رہے ہیں

خطابت

ڈاکٹر فضل الہی حفظہ اللہ کی گفتگو میں ایک خاص اثر اور کشش ہوتی ہے جو سامعین کو مسحور کر دیتی ہے۔ ڈاکٹر صاحب اپنے الفاظ کو اس قدر مہارت اور حکمت سے استعمال کرتے ہیں کہ ان کی بات دلوں میں اتر جاتی ہے۔ ان کی خطابت میں علمی گہرائی، ادبی چاشنی اور دینی بصیرت کا حسین امتزاج ہوتا ہے، جس سے لوگ نہ صرف متاثر ہوتے ہیں بلکہ فکری طور پر بھی رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔ ان کا لہجہ پُر وقار اور انداز پُر اعتماد ہوتا ہے، جو ان کی گفتگو کو مؤثر اور سامعین پر گہرے نقوش چھوڑنے والا بناتا ہے خطابت کے میدان میں وقت کا خصوصی خیال رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر فضل الہی صاحب حفظہ اللہ قیام پاکستان کے دوران آپ مختلف اوقات میں خطابت کرتے رہے جن میں جامع مسجد اہل حدیث بلال گوجرانوالہ (سیٹلائیٹ ٹاؤن ) جامع مسجد ابراهیمی جامع مسجد اہل حدیث مولانا میر سیالکوٹی ، جامع مسجد اہل حدیث پل ایک سیالکوٹ اور جامع مسجد اہل حدیث نزد پرانا سول ہسپتال سیالکوٹ میں بطور خطیب خدمات سر انجام دیتے رہے۔ اس کے بعد سعودی عرب تشریف لے جاتے ہیں سعودی عرب سے پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد پھر اسلام آباد میں G11/3منارالہدی مسجد میں خطابت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

سعودی عرب میں داخلہ لیا

ڈاکٹر صاحب حفظہ اللہ پاکستان میں دینی تعلیم کی تکمیل کے بعد مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے سعودی عرب گئے اور ریاض کی جامعہ امام محمد بن سعود اسلامیہ میں (ایم اے میں داخلہ لیا ۔ ایم اے کا تین سال کا نصاب مکمل کیا۔ہرسال اپنے شعبے میں اول درجے میں کامیاب ہوئے۔ اس طرح جامعہ امام محمد بن سعود اسلامیہ سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

سعودی مشائخ کرام

12: فضیلةالشیخ ڈاکٹر محمود قطان صاحب

13: فضیلةالشیخ محمد عبد الرحمن الراوی صاحب

14: فضیلةالشیخ مناع خلیل قطان صاحب

15: فضیلةالشیخ ڈاکٹر عبد الفتاح مصطفى الصیفی صاحب

16: فضیلةالشیخ ڈاکٹر ملا ابراہیم خاطر صاحب

17: فضیلةالشیخ ڈاکٹر فتحی عثمان صاحب

سعودی عرب سے فارغ التحصیل

اسلامی تعلیم امام محمد بن سعود اسلامی جامعہ الریاض سے حاصل کرنے کے بعد، انہوں نے تقریبا 19 سال یونیورسٹی میں پروفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کنگ سعود یونیورسٹی الریاض میں وزٹنگ فیکلٹی کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں جہاں انہوں نے وزٹنگ پروفیسر کی حیثیت سے تعلیم دی۔
وہاں سے فارغ ہونے کے بعد وہیں تدریسی خدمات سر انجام دینے لگے ۔ کئی سال وہاں رہے۔
پھر انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد میں تدریسی فرائض سرانجام دیتے رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ، شعبہ حدیث اورتفسیر و حدیث کی اعلی تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔

رفاہی خدمات

ڈاکٹر فضل الہی صاحب حفظہ اللہ کی شخصیت مساجد کی تعمیر اور ان کی ترقی میں بھی گہری دلچسپی رکھتے ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ مساجد نہ صرف عبادت کی جگہ ہیں بلکہ کمیونٹی کی تعمیر اور معاشرتی اصلاح کا مرکز بھی ہیں۔ اسی مقصد کے تحت وہ مساجد کی تعمیر کے منصوبوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور ان کے لیے مالی و اخلاقی مدد فراہم کرتے ہیں۔ ان کی قیادت میں مساجد کو جدید تقاضوں کے مطابق بنایا جاتا ہے، جہاں نہ صرف عبادت کے لیے بہترین ماحول فراہم کیا جاتا ہے بلکہ دینی تعلیم، سماجی بہبود اور کمیونٹی کی تربیت کی جائے۔

تصنیف وتالیف کےمیدان

ڈاکٹر فضل الہی صاحب حفظہ اللہ کثیر کتابوں کے مصنف بھی ہیں، جنہوں نے اپنے علمی، ادبی اور دینی تجربات کو تحریری شکل میں منتقل کیا ہے۔ ان کی تصانیف میں علم و حکمت کی گہرائی اور ادبی چاشنی موجود ہے، جو قارئین کو متاثر کرتی ہیں۔ ان کی تحریریں نہ صرف دینی موضوعات کا احاطہ کرتی ہیں بلکہ ادب اور معاشرتی مسائل پر بھی گہری بصیرت فراہم کرتی ہیں۔ ان کی کتابیں علم کا خزانہ اور فکری رہنمائی کا ذریعہ سمجھی جاتی ہیں، جو اہل علم و دانش کے لیے اہم مراجع کی حیثیت رکھتی ہیں۔

ڈاکٹر فضل الہی حفظہ اللہ کا تصنیفی وتحقیقی کام

عربی زبان میں کتب

1: التقوى أهميتها وثمراتها وأسبابها

2: الأذكار النافعة

3: فضل آية الكرسي و تفسيرها

4: ابراهيم عليه الصلاة والسلام أباً

5: حب النبي ﷺ وعلامته

6: وسائل حب النبوى ﷺ

7: مختصر حب النبي ﷺ و علاماته

8: النبي الكريم ﷺ معلماً

9: أهمية صلاة الجماعة (في ضوء النصوص وسير الصالحين)

10: من تصلی عليهم الملائكة ومن تلعنهم

11: فضل الدعوة إلى الله تعالٰی

12: ركائز الدعوة إلى الله تعالٰی

13: الحرص على هداية الناس (فى ضوء النصوص وسير الصالحين)

14: السلوك وأثره في الدعوة إلى الله تعالٰی

15: من صفات الداعية: مراعاة أحوال المخاطبين (في ضوء الكتاب والسنة)

16 – من صفات الداعية: اللين والرفق

17: الحسبة: تعريفها ومشروعيتها و وجوبها

18: الحسبة في العصر النبوى وعصر الخلفاء الراشدين رضی اللہ عنہم

19: شبهات حول الأمر بالمعروف والنهي عن المنكر

20: مسؤولية النساء في الأمر بالمعروف والنهي عن المنكر (فى ضوء النصوص و سير الصالحين)

21: حكم الإنكار في مسائل الخلاف

22: الاحتساب على الوالدين: مشروعيته، و درجاته، و آدابه

23: الاحتساب على الأطفال

24: قصة بعث أبي بكر جيش أسامة رضی اللہ عنہا(دراسة دعوية)

25: مفاتيح الرزق (في ضوء الكتاب والسنة)

26: التدابير الواقية من الزنا في الفقه الإسلامي

27: التدابير الواقية من الربا في الإسلام

28: شناعة الكذب وأنواعه

29: لا تينسوا من روح الله

30: عظيم منزلة البنت ومكانتها

اردو زبان میں تصنیفی خدمات

31: تقویٰ: اہمیت، برکات، اسباب

32: حضرت ابراہیم علیہ السلام بحیثیت والد

33: حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کا قصہ

34: نبی کریم ﷺ سے محبت کے اسباب

35: نبی کریم ﷺ بحیثیت معلم

36: نبی کریمﷺ بحیثیت والد

37: نبی کریمﷺ سے محبت اور اس کی علامتیں

38: اذکار نافعه

39: فرشتوں کا درود پانے والے اور لعنت پانے والے

40: قرض کے فضائل و مسائل

41: فضائل دعوت

42: دعوت دین کسی چیز کی طرف دی جائے؟

43: دعوت دین کسے دیں؟

44: دعوت دین کون دے؟

45: دعوت دین کہاں دیں؟

46: دعوت دین کس وقت دی جائے؟

47: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داریاں

48: امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے متعلق شبہات کی حقیقت

49: والدین کا احتساب

50: بچوں کا احتساب

51: مسائل قربانی

52: مسائل عیدین

53: لشکر اسامہ رضی الله عنہ کی روانگی

54: رزق کی کنجیاں

55: جھوٹ کی سنگینی اور اقسام

56: رزق اور اس کی دعائیں

57: حج و عمرہ کی آسانیاں

58: حج و عمرہ کی آسانیاں (مختصر)

59: باجماعت نماز کی اہمیت

60: باجماعت نماز کی اہمیت (مختصر)

61: آیت الکرسی کے فضائل اور تفسیر

62: زنا کی سنگینی اور اس کے برے اثرات

64: مصیبتوں سے کیسے نمٹیں؟

65: اذکار مصائب

66: قبولیت اعمال۔اہمیت، شرائط، رکاوٹیں اور ان کے دور کرنے کی تدابیر

67: لیلتہ القدر فضائل و مسائل

68: احسان الباری فی شرح الباب الاول من صحیح البخاری

69: فضل الباری فی شرح الباب الاخیر من صحیح البخاری

70: زنا سے بچاؤ کی تدبیریں(زیر طبع )

71: نماز میں صف بندی فضائل و مسائل

دیگر زبانوں میں

بنگالی:

72: اذکار نافعہ

73: نبی کریمﷺ سے محبت اور اس کی علامتیں

74: باجماعت نماز کی اہمیت

75: مختصر حج و عمرہ کی آسانیاں

77: فرشتوں کا درود پانے والے اور لعنت پانے والے

78: بیٹی کی شان و عظمت

79: رزق کی کنجیاں

80: فضائل دعوت

81: آیت الکرسی کے فضائل اور تفسیر

82: لا تیئسوا من روح اللہ

انڈونیشی:

83: نبی کریم ﷺ سے محبت اور اس کی علامتیں ( مختصر )

84: نبی کریم ﷺ سے محبت اور اس کی علامتیں

85: رزق کی کنجیاں

86: فرشتوں کا درود پانے والے اور لعنت پانے والے

87: لا تیئسوا من روح اللہ

فرانسیسی:

88: نبی کریمﷺسے محبت اور اس کی علامتیں (مختصر)

انگریزی:

89: نبی کریمﷺسے محبت اور اس کی علامتیں

90: لشکر اسامہ رضی اللہ عنہ کی روانگی

91: بیٹی کی شان و عظمت

92: نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے میں خواتین کی ذمہ داریاں

93: امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے متعلق شبہات کی حقیقت

فارسی:

94: نبی کریمﷺ سے محبت اور اس کی علامتیں

ترکی:

95: نبی کریمﷺ سے محبت اور اس کی علامتیں

اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ شیخ محترم کی دینی، تصنیفی، تعمیری،تدریسی ،تبلیغی اور ملی خدماتِ جلیلہ کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور آپ کو صحت کاملہ عطا فرمائے۔آمین!

●ناشر: حافظ امجد ربانی
●فاضل: جامعہ سلفیہ فیصل آباد
●مدرس: جامعہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ سندر لاہور

یہ بھی پڑھیں: مولانا محمد رفیق الاثری رحمہ اللہ کا تعارف