ڈاکٹر ذاکر نائیک۔۔۔بادشاہی مسجد میں
الحمد للہ 12 اکتوبر 2024ء بادشاہی مسجد لاھور کے پروگرام میں عالم اسلام کی معتبر ترین شخصیت محترم ڈاکٹر ذاکر نائیک اور ان کے صاحبزادے جناب فارق نائیک کو براہ راست سننے کا موقع ملا۔
اللہ تعالیٰ کی وحدانیت، عقیدہ توحید کے اثبات اور شرکیہ عقائد و تعلیمات کی بیخ کنی کرتے ہوئے اس طرح کے خطابات یقیناً اہلیان پاکستان اور دنیا بھر کے لوگوں کی ضرورت ہیں۔
وطن عزیز کے باشعور عوام کا ڈاکٹر ذاکر نائیک کے پروگراموں میں شرکت کے حوالہ سے جوش و خروش اور ذوق و شوق دیدنی ہے۔
باوجود اس کے کہ مشرکینِ وطن، رسوم و بدعات کے خوگر اور عقل پرست اپنا سا زور لگانے کی کوشش کرتے رہے کہ لوگوں کو ڈاکٹر ذاکر نائیک کی بات سننے سے روکا جائے لیکن وہ اس سلسلہ میں قطعی ناکام ثابت ہوئے۔ کل کی ہی تو بات ہے کہ پروگرام کی جگہ تبدیل کر کے مینار پاکستان گراؤنڈ کی بجائے بادشاہی مسجد میں انعقاد کا باقاعدہ شیڈول آ جانے کے باوجود کچھ لوگوں نے یہ افواہ منظم طریقہ سے پھیلانے کی بھرپور کوشش جاری رکھی کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کا لاھور میں پروگرام کینسل ہو گیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود پروگرام ہوا اور کیا ہی خوب ہوا کہ دو سے تین گھنٹے کے شیڈول کا پروگرام ڈھلتی رات تک طویل ہو گیا۔
اور لوگوں کے جذبہ کی عکاسی تو محترم ابوبکر قدوسی صاحب نے بڑے پیارے انداز میں کی ہے کہ _”(یہ ایک شخص کی آمد ہے۔۔ کل تک جگہ فائنل نہیں ہو رہی تھی ، افواہیں چل رہی تھیں ۔رات جا کر اعلان ہوا ، کوئی اشتہار نہیں ،کوئی منظم مہم نہیں ، کوئی ٹرانسپورٹ نہیں ۔۔۔ سب خود آئے۔۔
جی ہاں لائے نہیں گئے۔۔۔۔۔۔ خود آئے اور مسجد بھر گئی)”_
جی ہاں مسجد بھر گئی تھی اور صرف اندر سے نہیں بلکہ مسجد کے صدر دروازہ کے سامنے باہر والا باغیچہ اور وہ گراسی پلاٹس جنہیں عام دنوں میں سیر و تفریح کے لیے آنے والے لوگ صرف للچائی نظروں سے ہی دیکھتے ہیں کہ منظر کی خوبصورتی برقرار رکھنے کے لیے جہاں داخلہ ممنوع ہوتا ہے وہاں بھی بڑی بڑی سکرینوں کے سامنے سینکڑوں لوگ پورے انہماک کے ساتھ موجود تھے۔
اللہ کرے ڈاکٹر صاحب کا یہ دورہ اہلیان وطن کے عقائد کی اصلاح کا سنگ میل ثابت ہو، شرک کی غلاظتوں اور اس کی تمام اقسام سے معاشرے کو پاک کرنے کا ذریعہ بن جائے اور عقیدہ توحید ہر کسی کے دل میں سما جائے کیونکہ عقیدہ توحید ہی دین اسلام کی بنیاد ہے
تحریر: حافظ محمد طارق رشید
(وہاڑی والے)