سوال (2195)
کیا دعائے قنوت کے بعد چہرے پہ ہاتھ پھیرا جائے گا؟
جواب
دلائل کے اعتبار سے یہ راجح ہے کہ منہ پر ہاتھ نہ پھیرا جائے، البتہ فضیلۃ الشیخ ارشادِ الحق اثری حفظہ اللہ نے اپنے مقالات میں ذکر کیا ہے کہ اس باب میں سختی نہیں کرنی چاہیے، کوئی ہاتھ پھیر دیتا ہے، خارج الصلاۃ مسئلے کو دیکھتے ہوئے کیونکہ عبداللہ بن زبیر اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما سے ثابت ہے، تو اس باب میں کوئی سختی نہیں ہوگی، البتہ اولی یہ ہے کہ منہ پہ ہاتھ نہ پھیرا جائے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ