سوال (4867)

کیا صرف دعا مانگنے کے لیے نماز کے علاوہ الگ سے سجدہ کیا جا سکتا ہے؟ دوسرے لفظوں میں صرف دعا مانگنے کے لیے سجدہ کی حالت اختیار کی جا سکتی ہے؟

جواب

یاد رکھیں کہ صرف سجدہ عبادت یعنی نماز والے سجدہ میں کثرت سے دعا کا اہتمام کر سکتے ہیں وہ بھی نفلی نماز کے سجدہ میں کیوں فرض نماز میں حدیث مبارک کے مطابق بزرگوں،بیماروں اور مصروف لوگوں کا خیال رکھا جائے گا
تو صرف سجدہ اس نیت و ارادہ سے کرنا کہ میں نے دعا کرنی ہے کہ طریقہ کتاب وسنت میں بیان نہیں ہوا نہ ہی اسے سیدنا مرشدنا محمد کریم صلی الله علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان الله تعالی علیھم اجمعین وسلف صالحین نے اختیار کیا یے۔
نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے یا تو نماز والے سجدہ میں دعا کا اہتمام کرنا ملتا ہے یا ہاتھ مبارک اٹھا کر یا ہاتھ مبارک اٹھائے بغیر دعا کرنا ثابت ہے۔
میں نے اپنی مسجد میں ایک دو بریلوی نمازی دیکھے ہیں جو صرف سجدہ کی حالت میں بازو بچھا کر چہرے سے منہ چھپا کر دعا کر رہے ہوتے ہیں
جو سراسر غلط،اور الله تعالى رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم سے آگے بڑھنا ہے( دیکھیے سورۃ الحجرات)
اگر یہ طریقہ دعا محمود ہوتا تو اسے رسول اکرم صلی الله علیہ وسلم اختیار فرماتے اور انہیں دیکھ کر صحابہ کرام رضوان الله تعالی علیھم اجمعین اختیار کرتے جبکہ ایسا کیں نہیں ملتا ہے۔

هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ

لوگوں نے لا علمی اور جہالت کی وجہ سے یہ طریقہ اپنایا ہوا ہے، اس پر کوئی فتویٰ تو نہیں لگاتے، لیکن یہ غیر ضروری معاملہ ہے، اگر ایسا کچھ ہوتا تو سلف سے منقول ہوتا، سجدہ شکر، سجدہ تلاوت یا سجدہ نماز پایا جاتا ہے، خاص سجدے میں دعا کے لیے گر جانا یہ کسی کا عمل تو ہو سکتا ہے، لیکن شرعی امر یا استنباط نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ