سوال (3014)

پاخانے والی جگہ کے بال صاف کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

اس سوال کا تعلق معاملات سے ہے، معاملات میں یہ ہے کہ ہر چیز جائز ہے، جب تک شریعت اس کو حرام قرار نہ دے، ایک اصول یہ ہے، دوسرا اصول یہ ہے کہ جو چیز آپ کی طہارت میں رکاوٹ بنتی ہے، اس کو پاک و صاف کریں، یہ بال اگر خصوصاً زیادہ بڑے ہو جائیں تو طہارت میں رکاوٹ بنتے ہیں، یہ بال بو کا باعث بھی بنتے ہیں، جس طرح ایک خاص مذہب کو ماننے والے جسم کے کسی بھی حصے کے بالوں کو چھیڑتے نہیں ہیں، اس کا جو پکا آدمی ہوگا اگر وہ آپ سے تین فٹ دور بھی کھڑا ہوگا، آپ اس کی بو کی وجہ سے وہاں کھڑے نہیں ہو سکتے ہیں، وجہ یہ ہے کہ وہ جسم کے غیر ضروری بالوں کو صاف نہیں کرتے ہیں، اس لیے دبر کے بال صاف کرنے چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ