سوال (842)

میری چلتی ہوئی دکان ہے ، اور وہ دکان کرائے پر ہے ، اب اس دکان سے میں زکاۃ کیسے ادا کروں ، مجھے خوف ہے کہ کہیں میرے اندازے کے مطابق زکاۃ کے پیسے کم نہ نکلیں اور زیادہ ہوں تو کوئی حرج نہیں ہے ؟

جواب

یہ بات مناسب نہیں ہے کہ حساب ہی نہیں ہو سکتا ہے ، اندازاً اوسط قیمت لگائی جا سکتی ہے ، کمپیوٹر کا دور ہے یہ کوئی مشکل نہیں ہے ، کسی نوجوان کی ذمے داری لگادیں ، اپنا دل بھی مطمئن رکھیں اور دوسروں کو بھی اطمینان کا موقع دیں ، سال کے آخر میں دکان میں موجودہ سامان کا حساب لگائیں ، اور آپ قمیت فروخت کے مطابق زکاۃ دیں گے ، اس میں وہ بھی شامل کردیں جو آپ نے لوگوں سے لینے ہیں اور ملنے کی پکی امید ہے ، اور وہ بھی شامل کردیں جو سال بھر میں تھوڑا بہت بینک میں یا گھر میں جمع کیا ہے ، ان تینوں کو جمع کرکے ٹوٹل کریں ، پھر اس سے وہ نکال دیں جو آپ لوگوں کو دیں گے ، باقی جو بچے اس میں سے اڑھائی پرسنٹ زکاۃ نکالیں ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ