سوال (3432)

خریدی ہوئی چیز دکاندار واپس لینے کا پابند ہے یا نہیں، اگر دکاندار واپس لے گا تو جتنے کی بیچی تھی، اتنے پیسے ہی واپس دے گا یا کم بھی دے تو جائز ہے؟

جواب

میرے علم کے مطابق اس سوال کا جواب مندرجہ ذیل ہو گا. اگر غلطی ہو تو میرے شیوخ میری اصلاح کر دیں گے ان شاءاللہ، بیع کی مختلف قسمیں ہوتی ہیں، اس واپس کرنے یا نہ کرنے کے لحاظ سے پہلے مندرجہ ذیل دو بڑی قسمیں بنیں گی۔
1: ایک بیع خیار ہوتی ہے، جس میں مشتری (خریدار) کو چیز واپس کرنے کا اختیار پہلے ہی دیا ہوتا ہے پس ایسی صورت میں واپس کرنا لازم ہوتا ہے یہ بیع کی شرط ہوتی ہے۔
2: دوسری جس میں یہ اختیار پہلے نہیں دیا ہوتا اسکی پھر مزید دو قسمیں بن سکتی ہیں۔
2.1: جب بائع (بیچنے والے کے لئے واپس لینا لازم ہو گا۔
2.2: جب بائع کے لئے واپس لینا مستحب ہو گا۔
ان آخری دو صورتوں یعنی 2.1 اور 2.2 کی مزید وضاحت نیچے علیحدہ علیحدہ ہیڈنگ کے تحت دی جا رہی ہے۔
2.1: یعنی جب واپس لینا لازم ہوتا ہے تو اسکی دو صورتیں ہو سکتی ہیں۔
ایک یہ کہ جو کہ کر بیچا تھا مال وہ نہ ہو یا عیب ہو وغیرہ ایسی صورت میں واپس لینا لازم ہو گا۔
دوسری یہ کہ سودا کر کے ابھی جدا نہ ہوئے ہوں جیسا کہ خیار مجلس والی مشہور روایت ہے۔

ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: ” البيعان بالخيار ما لم يتفرقا إلا ان تكون صفقة خيار، ولا يحل له ان يفارق صاحبه خشية ان يستقيله “. قال ابو عيسى: هذا حديث حسن، ومعنى هذا ان يفارقه بعد البيع خشية ان يستقيله، ولو كانت الفرقة بالكلام، ولم يكن له خيار بعد البيع لم يكن لهذا الحديث معنى حيث قال صلى الله عليه وسلم: “ولا يحل له ان يفارقه خشية ان يستقيله”.

عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بائع اور مشتری جب تک جدا نہ ہوں ان کو اختیار ہے الا یہ کہ بیع خیار ہو (تب جدا ہونے کے بعد بھی واپسی کا اختیار باقی رہتا ہے)، اور بائع کے لیے جائز نہیں ہے کہ اپنے ساتھی (مشتری) سے اس ڈر سے جدا ہو جائے کہ وہ بیع کو فسخ کر دے گا“۔
2.2: یعنی جب واپس لینا لازم نہیں ہوتا مستحب ہوتا ہے اسکی دو صورتیں ہو سکتی ہیں۔
پہلی یہ کہ اصل قیمت سے کم پہ واپس لینا جب قیمت کم کرنے کا کوئی قرینہ موجود ہو جیسے لیٹ ہونے سے اسکی قیمت کم ہو چکی ہو مثلا سبزی پھل وغیرہ یا استعمال سے قیمت کم ہو چکی ہو مثلا زیرو میٹر گاڑی یا سیل کھلی پروڈکٹ وغیرہ۔
دوسری یہ کہ اوپر والی کوئی قیمت کو کم کرنے کا قرینہ موجود نہ ہو تو پھر اصل قیمت پہ واپس لینا بائع کے لئے مستحب ہو گا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث ارشد محمود حفظہ اللہ