سوال (3228)

جماعت کے دوران اگر امام بھول رہا ہو، قرآن پاک یعنی غلطی کر رہا ہو اور مقتدیوں میں سے کوئی بتا نہ سکتا ہو، کیا پیچھے سے کوئی اور لقمہ دے سکتا ہے، جو نماز کی حالت میں نہ ہو۔

جواب

جی ہاں! امام صاحب کو نماز سے باہر کا شخص یعنی وضوء کر رہا ہے یا ابھی مسجد میں داخل ہوا ہے، وہ لقمہ دے سکتا ہے، جب قبلہ چئینج ہوا تھا، اس وقت جس صحابی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی تھی، اس نے آکر دوسرے صحابی نماز پڑھ رہے تھے، دوران نماز ان کو پکار کر کہا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن مجید نازل ہوا ہے، کعبۃ اللہ کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنے کی اجازت دے دی گئی ہے، اس لیے باہر کا شخص لقمہ دے سکتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: جی شیخ محترم دوسرا یہ کہ عورتوں کی جماعت میں جس طرح رمضان المبارک میں نماز تراویح کے دوران اگر ایک عورت جماعت کروا رہی ہے اور ایسی عورت جس نے شرعی عذر کی بنا پر نماز نہیں پڑھنی ہے، کیا وہ پیچھے سے لقمہ دے سکتی ہے؟
جواب: جی ہاں! بہرحال لقمہ باہر کا بندہ دے سکتا ہے، یہ بات ہوگئی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ