سوال (4142)

ایک بندے نے فرض نماز کی نیت سے نماز شروع کی پھر ایک رکعت پڑھنے کے بعد ساتھ کوئی بندہ آ جاتا ہے تو وہ دو رکعتیں پڑھنے کے بعد سلام پھیر لیتا ہے کہ الگ پڑھنے کی بجائے جماعت کروا لیتے ہیں یعنی پہلے بھی اس نے فرض نماز کی نیت سے نماز شروع کی تھی، لیکن بعد میں ان کو نفل بنا کے دو پڑھنے کے بعد سلام پھیر دیا تاکہ دوسرے بندے کے ساتھ مل کر جماعت کروا لی جائے فرض نماز کی کیا ایسا کرنا درست ہے؟

جواب

نماز تو بہرحال ہوگئی ہے، اگر اس پر بہت زیادہ فتویٰ دیں تو سجدہ سہو کا فتویٰ ہے، بس اس سے کوئی زیادہ فتویٰ نہیں ہے، البتہ اس کے لیے غیر اولی تھا، اگر اس نے کرلیا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ