سوال (2357)

کیا امام صاحب دوران امامت قرآن کریم اوپر سے دیکھ کر تلاوت کر سکتے ہیں؟ ایک عالم دین نے یہ مسئلہ بیان فرمایا ہے کہ اگر نماز میں قران کریم کھول کر تلاوت کی جائے تو نماز ٹوٹ جاتی ہے۔

جواب

اگر نفل نماز تروایح وغیرہ ہے، تو قرآن دیکھ کر پڑھا جا سکتا ہے، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کا غلام تروایح میں جب امامت کرواتا تو قرآن مجید دیکھ کر پڑھتا تھا، لہذا نفلی عبادت میں پڑھا جا سکتا ہے۔
باقی جہاں تک نماز ٹوٹنے کا فتویٰ ہے تو یہ احناف کی طرف سے آیا ہے، جبکہ ان بدنصیبوں کے ہاں یہ بات موجود ہے کہ اگر برہنہ عورت کی شرمگاہ کو مرد دیکھ لے تو نماز نہیں ٹوٹتی ہے، ان دونوں مسئلوں کو انہوں نے ایک ہی جگہ ذکر کیا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

تراویح میں مصحف سے دیکھ کے تلاوت کر سکتے ہیں۔ جواز ہے.

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، «أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ ﷺ كَانَ يَؤُمُّهَا غُلَامُهَا ذَكْوَانُ فِي الْمُصْحَفِ»

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کا غلام ، ذکوان انہیں مصحف سے دیکھ کر امامت کرواتے تھے۔
[لمصاحف لابن أبي داود ١/‏٤٥٧ — ابن أبي داود ت ٣١٦۔ سندہ صحیح]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی نواسی سیدہ امامہ رضی اللہ عنھا کو اٹھا کر نماز پڑھی۔
[مسلم: 1212]
جب بچی کو اٹھا کر نماز پڑھنے میں حرج نہیں تو مصحف(موبائل میں قرآن) ہاتھ میں اٹھا کر بھی نماز پڑھنے میں بھی کوئی حرج نہیں، البتہ اس کو عادت بنانے سے بچنا چاہیے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ العالم احمد بن احتشام حفظہ اللہ