سوال (216)

کسی بیوہ عورت کو خواب کی تعبیر بتائی گئی کہ وہ اپنے خاوند کے لیے صدقہ کر دے، مگر جب اس عورت کی تنگ دستی اور اس کے افلاس کے بارے علم ہوا تو اسے کہا گیا کہ وہ درود شریف پڑھ کر ایصال ثواب کر دے۔
کیا ایصال ثواب کی یہ صورت درست ہے ؟

جواب:

تعبیر کرنے والے نے یقیناً خواب سن کر غور وفکر کرکے اس خاتون کو جاننے کے بعد تعبیر بتائی ہوگی ، اس خواب کی تعبیر میں یہ کہا گیا کہ عورت خاوند کی طرف سے صدقہ کرے ، لیکن عورت تنگدستی کی زندگی بسر کر رہی ہے تو لہذا اس کے عوض وہ ایصال ثواب کے لیے دورود شریف پڑھ لے ۔ تو اس کا جواب یہ ہے کہ غربت و مفلسی کا معیار یہ نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ کے راستے میں بڑی رقم صدقہ کرے ، عورت اپنی نیت کے مطابق تھوڑا ہی صدقہ کردے ، اگر عورت کے پاس چند پیسے اور ٹکے ہوں وہی اللہ تعالیٰ کے راستے میں دے دے کیونکہ اللہ تعالیٰ کے راستے میں صدقہ دینا ہے ، کثیر رقم دینا شرط نہیں ہے ۔ درود شریف اس کا متبادل نہیں ہے ، بلکہ صدقہ کیا جائے ، وہی بہتر ہے ، اس کے علاؤہ خاوند نے اگر اپنی بیوی کو شرعی تعلیمات بھی دی ہے ، یہ عورت ان پر عمل پیرا ہے ، تو بذات خود شوہر کو اجر ملے گا ، خاص ایصال ثواب کی ضرورت نہیں ہے۔

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ

جیسا کہ شیخ نے فرمایا کہ صدقہ معمولی رقم کا بھی ہوسکتا ہے ، اس میں غربت و افلاس مانع نہیں ہے۔ البتہ درود شریف کا ثواب ایصال کرنا تو اسکی کتاب و سنت سے کوئی دلیل نہیں ہے ۔ میت کی طرف سے کسی بھی قسم کے مالی صدقات، اور وہ عبادات جن کی نص کتاب وسنت سے ثابت ہے صرف وہی کیے جاسکتے ہیں ، ہر قسم کی بدنی و قولی عبادات ایصال کرنے کا ثبوت نہیں ملتا ہے ۔ واللہ اعلم

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ