سوال (5714)

دوسری طلاقِ رجعی کے بعد شوہر رجوع کرنا چاہتا ہے لیکن لڑکی کے والدین انکار کر رہے ہیں، وہ کسی رجوع کی دلیل کے طلبگار ہیں۔ دلائل درکار ہیں؟

جواب

طلاق رجعی دو مرتبہ ہے۔ [البقرہ: 229]
لہذا اگر دوسری طلاق ہوئی ہے تو یہ طلاق رجعی ہی ہے۔ اور طلاق رجعی کی عدت( تین حیض) کے دوران خاوند رجوع کرنا چاہے تو بلاشبہ کرسکتا ہے۔

وَالۡمُطَلَّقٰتُ يَتَرَ بَّصۡنَ بِاَنۡفُسِهِنَّ ثَلٰثَةَ قُرُوۡٓءٍ‌ؕ وَلَا يَحِلُّ لَهُنَّ اَنۡ يَّكۡتُمۡنَ مَا خَلَقَ اللّٰهُ فِىۡٓ اَرۡحَامِهِنَّ اِنۡ كُنَّ يُؤۡمِنَّ بِاللّٰهِ وَالۡيَوۡمِ الۡاٰخِرِؕ وَبُعُوۡلَتُهُنَّ اَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِىۡ ذٰ لِكَ اِنۡ اَرَادُوۡٓا اِصۡلَاحًا‌ؕ وَلَهُنَّ مِثۡلُ الَّذِىۡ عَلَيۡهِنَّ بِالۡمَعۡرُوۡفِ‌ ۖ وَلِلرِّجَالِ عَلَيۡهِنَّ دَرَجَةٌؕ وَاللّٰهُ عَزِيۡزٌ حَكِيۡمٌ [البقرۃ: 228]

طلاق والی عورتیں اپنے آپ کو تین حیض تک روکے رکھیں انہیں حلال نہیں کہ اللہ نے ان کے رحم میں جو پیدا کیا ہو چھپائیں اگر انہیں اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر ایمان ہو، ان کے خاوند اس مدت میں انہیں لوٹا لینے کے پورے حقدار ہیں اگر ان کا ارادہ اصلاح کا ہو اور عورتوں کو بھی ویسے ہی حق ہیں جیسے ان پر مردوں کے ہیں اچھائی کے ساتھ ہاں مردوں کو عورتوں پر فضیلت ہے اللہ تعالیٰ غالب ہے حکمت والا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم باالصواب

فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ