سوال (3316)
کیا احتلام ہونے سے بستر ناپاک ہو جاتا ہے؟
جواب
اگر سوتے ہوئے احتلام ہوجائے، تو مکمل بستر، لحاف اور کپڑے وغیرہ ناپاک نہیں ہوتے، بلکہ، کپڑے، لحاف اور بستر کے جس حصے پر ناپاکی لگی ہے، صرف وہ حصہ ناپاک ہوگا،باقی حصہ پاک رہے گا، تو جس جگہ نجاست لگی ہے، صرف اس کو دھو لیا جائے اور پاک کر لیا جائے تو کافی ہے۔
واللہ اعلم باالصواب
فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ
ہمارے علم کے مطابق علی الراجح منی کے نجس و ناپاک ہونے پر کوئی دلیل موجود نہیں ہے۔
کیونکہ کوئی ایک بھی صحیح حدیث موجود نہیں جس میں منی کو دھونے کا تاکیدی حکم دیا گیا ہو اسے نجس حقیقی قرار دیا گیا ہو جبکہ دوسری طرف مختلف احادیث میں منی کو دھونا،گھاس وغیرہ سے صاف کر دینا خشک ہونے کی صورت میں کھرچ دینے کا ذکر ملتا ہے۔
جو اس کے غیر نجس ہونے پر دال ہیں اگر منی نجس ہوتی تو شارع اسے حکما دھونے کا حکم فرماتے۔
پھر غور کریں کیا انسان جیسی مخلوق کی تخلیق نجس چیز سے کی گئی ہے؟
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ
منی کے نجس ہونے پر شریعت میں کوئی دلیل نہیں ملتی، یہ حکماً طاہر ہے اور اس کا اثر کپڑے پر رہ جانا سے کپڑا نجس نہیں ہو جاتا ہے، لیکن چونکہ یہ اپنی اندر ایک مخصوص بدبو رکھتی ہے، لہذا استحباباً بستر وغیرہ کو دھویا جا سکتا ہے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
والله تعالى أعلم والرد إليه.
فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ