سوال (4144)
کیا عید الفطر سے پہلے اشراق کی نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب
نماز عید سے پہلے اشراق کی نماز پڑھنا سنت سے ثابت نہیں۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ لَمْ يُصَلِّ قَبْلَهَا وَلَا بَعْدَهَا وَمَعَهُ بِلَالٌ. [صحیح بخاری: 989]
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے تھے کہ نبی کریم ﷺ عیدالفطر کے دن نکلے اور (عیدگاہ) میں دو رکعت نماز عید پڑھی۔ آپ ﷺ نے نہ اس سے پہلے نفل نماز پڑھی اور نہ اس کے بعد۔ آپ ﷺ کے ساتھ بلال ؓ بھی تھے۔
تنبیہ: نماز عید کے بعد گھر میں دو رکعات پڑھنے کے حوالے سے بھی جو روایات ہیں۔ ان میں ضعف ہے۔ ثابت نہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ الباحث ابو زرعہ احمد بن احتشام حفظہ اللہ