سوال (5259)

میں UAE میں کام کرتا ہوں ایک کمپنی میں ایک کسٹمر ہے، میں اس کو نہیں جانتا ہوں وہ کون ہے۔ اس کے پیسے میرے پاس موجود ہیں، اگر وہ میرے سامنے بھی آجائے تو میں نہیں دیکھ سکتا کہ وہ کون ہے اب ان پیسوں کا میرے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

گاہک بنانے کے لیے کچھ نہ کچھ کرنا ہوتا ہے، کوئی کوڈ ورڈ ہوتا ہے، کوئی پاسورڈ ہوتا ہے، کوئی علامات یا نشانی ہوتی ہے، ایسے کیسے کہ اچانک وہ گم ہوگیا ہے، آپ اس کو جانتے نہیں ہیں، وہ آپ کو نہیں جانتا، پھر اگر ایسا ہو گیا ہے، پھر وہ چیز آپ کے پاس امانت ہے، آپ وقتی طور پر استعمال کر سکتے ہیں، لیکن ڈائری میں لکھ دیں کہ فلاں کی امانت ہے، ہم نے استعمال کی ہے، جب وہ زندگی میں آجائے، اس کا وہ وارث ہے، اس کو لوٹانی ہوگی، جس طرح گمشدہ بکری کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ تیری ہے، تیرے بھائی کی ہے یا اس کو بھیڑیا کھا جائے گا، مطلب اس کو استعمال کرنے کی وقتی طور پر اجازت ہے، آپ فائدہ اٹھالیں، یا پھر اس کی طرف سے صدقہ کردیں، اگر واپس آئے تو بتادیں اگر راضی ہو جائے تو صحیح ہے، ورنہ اس کو لوٹا دیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ