سوال
مشائخ کرام و مفتیانِ عظام کی خدمت میں گزارش ہے کہ اس مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں کہ کوئی شخص اگر ایک جگہ نمازِ عید ادا کر لے، تو کیا وہ کسی دوسری جگہ دوبارہ نمازِ عید پڑھ سکتا ہے یا دوسروں کو پڑھا سکتا ہے؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
بڑے تعجب والی بات ہے کہ اتنے بڑے شہر میں جو علمائے کرام سے بھرا ہوا ہو، وہاں کسی عالم کو دو جگہ نمازِ عید پڑھانی پڑے۔ اس کی سمجھ نہیں آتی، کیونکہ اتنے بڑے شہر میں علمائے کرام کی کمی نہیں ہوتی۔
ہاں البتہ اگر کسی وجہ سے ایسا معاملہ پیش آجائے،تو فقہائے کرام کے نزدیک بوقتِ ضرورت و حاجت اگر کوئی شخص ایک مقام پر عید کی نماز ادا کرنے کے بعد دوسرے مقام پر جاکر دوبارہ نمازِ عید پڑھ لے یا دوسروں کو پڑھا دے، تو اس کی گنجائش موجود ہے۔ اس مسئلہ میں شرعاً کوئی سختی یا ممانعت نہیں ہے۔
البتہ بلا ضرورت و حاجت ایسا معمول بنالینا محلِ نظر ہے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ