سوال (3878)
ایک عورت نے ایک ماہ دس دن کا حمل خود ہی ضایع کردیا ہے، اب اس کے لیے روزے اور نماز کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب
اس طرح حمل گرانا یہ حرام ہے، ایک جان کو قتل کرنے کے مترادف ہے، صبر اور اللہ سے دعائیں کرنی چاہیں تھی، اب جہالت کی وجہ سے جو ہونا تھا، وہ ہوگیا، اب توبہ و استغفار کو لازم پکڑیں، اللہ تعالیٰ کے راستے میں صدقہ کریں، بظاہر کوئی کفارہ نہیں ہے، لیکن توبہ و استغفار اور صدقات اللہ تعالیٰ کے غضب کو ٹالنے والی چیز ہے۔ اس کو اختیار کریں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سائل: شیخ محترم اب نماز، روزے کا کیا حکم ہے؟
جواب: عام طور پر ایک ماہ کے بچے کے نقوش ظاہر نہیں ہوتے ہیں، پھر یہ دم فاسد ہے، اب وہ غسل کرلے، وہ پاک ہے، نمازیں پڑھ لے، اگر ٹائیم زیادہ ہو جائے تو نقوش وغیرہ بچے کے ظاہر ہو جاتے ہیں، وہ خون نفاس کا ہوگا، وہ خون جب تک نہ جائے تب تک ناپاک رہے گی۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ