سوال (734)

ایک بچے کی ماں بازار گئی تھیں، لیکن اس نے بھوک کی وجہ سے رونا شروع کر دیا، تو ایک اور عورت نے اس کو دودھ پلا دیا، اس نے ایک بار سیر ہو کر دودھ پی لیا، کیا اس سے حرمت رضاعت ثابت ہو جائے گی؟

جواب

صورتِ مسؤلہ میں حرمت ثابت نہیں ہو گی، کیونکہ حرمت رضاعت کے ثبوت کے لیے کم از کم پانچ بار دودھ پینا ضروری ہے۔ ایک دو بار پینے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:

كان فيما أنزل من القرآن عشر رضعات معلومات يحرمن، ثم نسخن بخمس معلومات، فتوفي النبي – صلى الله عليه وسلم – والأمر على ذلك. ( صحیح مسلم:1452)

شروع میں دس رضاعتیں حرام کرتی تھیں، پھر پانچ رضاعتوں سے حرمت کا حکم نازل ہوا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب اس دنیا سے رخصت ہوئے تو یہی فیصلہ تھا۔
ایک اور حدیث میں ہے:

لا تحرم المصة ولا المصتان .( صحيح مسلم:1451)

ایک دو دفعہ دوددھ پینے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔
پانچ دفعہ شمار کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک دفعہ وہ دودھ پینا شروع کرے، اور پھر اپنی مرضی سے دودھ پینا چھوڑ دے، تو یہ ایک مرتبہ شمار ہوگی، پیتے پیتے اگر وہ کھانسی وغیرہ کی وجہ سے پستان منہ سے نکال کر دوبارہ شروع کرے تو پھر بھی وہ ایک دفعہ ہی شمار ہوگی۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ