ایک قابل رشک رخصتی!

محدث کی نماز جنازہ، محدث نے پڑھائی اور مقتدیوں میں بھی شراح کتب حدیث، اساتذہ حدیث و طلبہ حدیث کی شمولیت/ پروفیسر سعید مجتبی سعیدی رحمہ اللہ منکیرہ میں سپرد خاک کر دئے گئے/ ایک قابل تقلید طرز معاشرت کا نمونہ/ معاشرہ میں اجتماعی احترام کا اظہار 😥😥😥
________________

گزشتہ شب پنجاب کی انتظامی حدود میں آخری ضلع بھکر کے تحصیل ھیڈ کوارٹر قصبہ ” منکیرہ ” میں ھماری کچھ گھڑیاں گزریں، ان گھڑیوں میں ملک کے دیگر حصوں میں لوگوں کے سونے کا وقت تھا اور سونے کے اس وقت میں ھم لوگ یہاں منکیرہ میں ” پانسے کا سونا ” دفن کر رھے تھے۔

معروف مصنف، مترجم، شارح، استاذ العلماء، شیخ الحدیث مولانا سعید مجتبی سعیدی رحمہ اللہ کو گزشتہ شب منکیرہ کے مقامی قبرستان میں انکے بڑے بھائی شیخ الحدیث مولانا عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ کی لجاجت بھری دعاؤں، بیسیوں اھل اسلام کی آمین کی فریادوں کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔

یاد رھے کہ پروفیسر سعید مجتبی سعیدی رحمہ اللہ گزشتہ روز حرکت قلب بند ھونے سے بقضائے الٰہی وفات پا گئے تھے۔ حضرت سعیدی رحمہ اللہ کی وفات کی خبر ملک بھر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیلی اور دور و نزدیک سے انکے دوست، احباب، تلامذہ نے پنجاب کے اس دور دراز قصبہ ” منکیرہ ” کا سفر اختیار کیا۔ بلاشبہ حضرت الشیخ کی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے آنے والے احباب کی اکثریت نے پہلی دفعہ اس علاقہ کا سفر اختیار کیا تھا۔
رات 9 بجے گورنمنٹ ھائی اسکول منکیرہ کی وسیع گراؤنڈ میں پروفیسر سعید مجتبی سعیدی رحمہ اللہ کی نماز جنازہ انکے بڑے بھائی شیخ الحدیث مولانا عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ کی اقتداء میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں لیہ، بھکر سے تعلق رکھنے والے احباب جماعت، اساتذہ، علماء و ذمہ داران کے علاوہ پنجاب کے دیگر اضلاع سے آنے والے علماء و اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے شرکاء کے حوالہ سے یہ بات کرتے ھوئے ھمیں رشک کا احساس ھے کہ حضرت کی نماز جنازہ میں محدثین اساتذہ و شراح کتب حدیث اور طلبہ حدیث کی بڑی تعداد شامل تھی۔
کیا قابل رشک نماز جنازہ تھی کہ شیخ الحدیث نماز جنازہ پڑھا رھے تھے اور پیچھے پہلی صف میں بھی کتب حدیث کے شارحین اور اساتذہ آمین کہنے والے تھے۔

نماز جنازہ کے شرکاء میں شیخ الحدیث صاحبزادہ علامہ برق التوحیدی، شیخ الحدیث مولانا نجیب اللہ طارق، شیخ الحدیث مولانا فاروق الرحمن یزدانی، مبلغ اسلام مولانا سید سبطین شاہ نقوی، شیخ الحدیث محمد ندیم، فضیلة الشیخ آغا حبیب الرحمن، مولانا حافظ عبدالعظیم اسد، حافظ حماد شاکر، شیخ الحدیث علامہ عبدالرشید، مولانا حافظ ظہیر احمد سعیدی، معروف مصنف، مترجم، استاذ فیض اللہ ناصر، مولانا حافظ محمد عبداللہ افضل امیر مرکزیہ ضلع ٹوبہ، مولانا حافظ منظور الہی، مولانا عمر فاروق شاکر، حافظ سلمان اعظم ( صدر یوتھ فورس پاکستان )، محمد زبیر مغل، مولانا ارشد کمال (مصنف و محقق)، مولانا ابوبکر ظہیر (محقق عالم دین)، مولانا عبد الماجد ساقی، مولانا محمد عرفان حافی،
حافظ ثناء الرحمٰن، مولانا سلیمان الٰہی نیر، محترم محمد حسن خان، محترم رانا عبد اللہ مرتضیٰ، مولانا شیخین توحیدی، مولانا رانا ابو سفیان سلفی، محترم عمار ظہیر سعیدی، مولانا عرفان اسعد ودیگران شامل تھے۔

شیخ الحدیث سعیدی مرحوم کی نماز جنازہ اور اپنے سفر منکیرہ کے حوالہ سے چند قابل رشک باتیں شیئر کرنا ھم ضروری سمجھتے ھیں، جن کے ذکر سے یقینا آپ احباب بھی حظ اٹھائیں گے۔

منکیرہ پہنچنے پر منکیرہ کے ھر رھائشی شخص کو ھم نے شیخنا الکریم سعیدی مرحوم کا واقف پایا، جس سے بھی ایڈریس پوچھا اس نے پہلے تعزیتی کلمات کہے، سعیدی صاحب کے اخلاق حسنہ اور سادگی کا ذکر کیا پھر ایڈریس یوں شوق سے بتاتا کہ اگر ھم اسے ساتھ لے چلیں تو وہ شوق سے اٹھ چلے گا۔
منکیرہ کے عام دکانداروں نے بھی سعیدی مرحوم کا ذکر کرتے ھوئے ان سے اپنے تعلق، اپنی کسی گفتگو کا حوالہ دیتے ھوئے اپنائیت کا اظہار کیا۔

ھم چونکہ 8 بجے سے قبل منکیرہ پہنچ چکے تھے، لہذا چائے نوشی کے لئے سر راہ منکیرہ لاری اڈہ پہ ایک ھوٹل پہ رکنے کا فیصلہ کیا۔ چائے و لوازمات کا آرڈر تو ویٹر لے گیا لیکن کچھ ھی لمحوں بعد ریستوران کا مالک ھمارے پاس آیا، ھمیں پردیسی جان چکا تھا، مقصد آمد سعیدی صاحب کا جنازہ بتایا تو وہ بھی ھمارے شیخ کی شان بیان کرنے گا۔ ھم نے ویٹر سے کچھ دور کی دکان سے بیکری سامان منگوایا تھا، اسے دیکھ کر وہ صاحب اپنے ویٹر کو ڈانٹنے لگے کہ ان سے پیسے کیوں لئے؟ حتی کے ان صاحب نے ھمیں حضرت سعیدی مرحوم کے دوست کہ کر ھم سے بل بھی وصول نہ کیا۔
یہ سب مناظر دیکھ کر ھم پورے سفر میں حیرت میں ڈوبے رھے کہ ھمارے شیخ اس طرز معاشرت کے ساتھ جیتے تھے۔۔۔ اللہ اکبر، اللہ اکبر۔۔۔

باقی ھمارے شیخ سعید مجتبی سعیدی مرحوم کی سماجیت اور تنظیمی زندگی کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ھے کہ مرحوم ایک عرصہ تک مقامی تحصیل مرکزیہ کے ذمہ دار رھے، اور دوسری طرف حضرت مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کی مرکزی مجلس شوری کے بھی رکن تھے۔ اور حضرت مرحوم نے پچھلے ھفتہ شوری کے انتخابی اجلاس منعقدہ 16 فروری 2025ء، راوی روڈ لاھور میں شرکت بھی فرمائی۔ ھمیں بھی شیخ سے ادھر ھی مصافحہ کی سعادت ملی تھی۔

ایک اور قابل ذکر امر احباب سے ھم شیئر کرنا چاھیں گے کہ ختم نبوت ریڈرز کلب انٹرنیشنل کی طرف سے دینی خدمات کے اعتراف کا ڈاکٹر بہاء الدین ایوارڈ، علماء کرام کی خدمت میں پچھلے 7 برسوں سے پیش کیا جارھا ھے۔ سال 2024ء کے لئے کلب کی ایگزیکٹو کمیٹی نے جن علماء کرام کی خدمت میں یہ ایوارڈ پیش کرنے کی منظوری دی تھی ان میں شیخ سعیدی مرحوم بھی شامل تھے۔ لہذا گزشتہ برس جامعہ اسلامیہ ملتان میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں حضرت الشیخ سعید مجتبی سعیدی مرحوم کو ڈاکٹر بہاء الدین ایوارڈ 2024ء پیش کیا گیا تھا اور اکابر علماء نے حضرت کی دستار بندی بھی فرمائی تھی۔

دوسری طرف محدث کا جنازہ، جب محدث پڑھانے لگے تو سب سے پہلے انہوں نے حدیث مبارکہ پڑھتے ھوئے اعلان کیا کہ میت رکھ کر اسکے فضائل بیان کرنا، مدحیہ گفتگو کرنا، یہ سب غیر ممدوح امور ھیں اور حدیث سے ثابت نہیں ھیں۔ لہذا ھم ایسا کچھ نہیں کریں گے۔

باقی وہابیوں کا جنازہ تھا نا، اور کھلی گراؤنڈ میں تھا، اس لئے شاید ھی کوئی شریک جنازہ ھوگا جس نے اپنا جوتا اتارا ھوگا۔

نماز جنازہ کے بعد مائیک پہ مرکزی جمعیت اہل حدیث حدیث ضلع بھکر کی طرف سے دوسرے شہروں سے آنے والے مہمانوں سے باقاعدہ درخواست کی گئی کہ مہمانوں کے لئے اھتمام ضیافت ھے، ھم سمجھتے ھیں کہ دیگر اضلاع کی مقامی تنظیمات کے لئے مرکزیہ ضلع بھکر کا یہ عمل، قابل تقلید عمل ھے۔

نماز جنازہ شیخ الحدیث مولانا عمر فاروق سعیدی حفظہ اللہ نے انتہائی سادگی اور رقت سے پڑھائی، نماز جنازہ پڑھانے میں بھی ھمارے شیخ نے سنت پہ عمل کو ھی مقدم رکھا۔ دھیمی دھیمی آواز میں اور کبھی کبھار بلند آواز میں دعائیں فرماتے رھے۔ بڑے بھائی کے دل میں چھوٹے بھائی کے جو ترحم ھو سکتا ھے، حضرت کی دعاؤں میں اس سے بھی زیادہ جھلکا۔
اللہ تعالی حضرت سعید مجتبی سعیدی رحمہ اللہ کی مغفرت فرمائے، انہیں اعلی علیین میں مقام عطا فرمائے۔ آمین
حضرت سعیدی مرحوم نے اپنے ورثاء میں بیوہ، ایک بیٹا، پانچ بیٹیاں چھوڑی ھیں۔ حضرت کے صاحبزادے، عزیز مکرم حمزہ سعید سلمہ العزیز، جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے فارغ التحصیل ھیں۔ ھم عزیز کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ھوئے صبر جمیل کی دعا کرتے ھیں۔

عبد الصمد معاذ

یہ بھی پڑھیں: فضیلۃ الشیخ سعید مجتبی سعیدی رحمہ اللہ کے العلماء ویب سائٹ پر آثار