سوال (4211)

شوال کے چھ روزے اگر اس ترتیب کے ساتھ رکھے جائیں تو تین قسم کے روزوں کی فضیلت حاصل کی جا سکتی ہے۔
1: سوموار اور جمعرات کے روزے کی فضیلت
2: ایام بیض کے روزوں کی فضیلت
3: شوال کے چھ روزے اگر اس ترتیب سے شوال کے روزے رکھے جائیں تو یہ ساری فضیلتیں حاصل کی جا سکتی ہیں؟
کیا ایک روزے میں ایک سے زیادہ نیتیں کی جا سکتی ہیں؟ کیا یہ درست ہے؟

جواب

“ان الأعمال باالنيات” کا یہ تقاضا ہے کہ ہر عمل کی اپنی نیت ہے، ایک ہی نیت کے ساتھ تین تین عمل درست نہیں ہیں، ایک نیت کے ساتھ ایک عمل ہوگا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

معمر رحمہ اللہ کا قول ہے کہ عید کے فورا بعد نہ رکھے جائیں بلکہ ایام بیض کے ساتھ ان کو ملا لیا جائے تین اس سے پہلے رکھ لیے جائیں یا تین بعد میں اور تین ایام بیض کے تو یہ کل چھ ہو جائیں گئے۔
باقی شوال میں مغلظ تطوع روزے شوال کے 6 ہیں۔
پھر ایام بیض اور پھر سوموار جمعرات کا درجہ ہے، جمعرات کی روایت معلول ہے، سوموار کا ہی ثابت ہے، ایام بیض میں بھی کلام ہے، جو قائلین ہیں ان کے قول پر نیت ہو سکتی ہے، مغلظ شیء کے تحت اخف آ سکتی ہے واللہ اعلم ، الگ الگ رکھیں جائیں تو افضل اور احسن ہے، باقی سوموار اور جمعرات 6 کے ساتھ جمع ہو جائیں تو حرج نہیں، الگ سے رکھنے کی حاجت نہیں، 2 نیتیں ہوں تو ثواب ملے گا۔ واللہ اعلم

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ